جسارت میںخبرشائع ہونے پر مویشی منڈی انتظامیہ نے حکم واپس لے لیا

188

کراچی(اسٹا ف رپورٹر)جسارت میں خبر کی اشاعت کے بعد مویشی منڈی کی انتظامیہ نے بدھ کے روز اپنے احکامات واپس لے لیے ہیں، لاڑکانہ سے آنے والے بیوپاری کو منڈی میں جانور اترنے کی اجازت دے دی گئی ۔تفصیلات کے مطابق عیدالاضحی کی آمد کے موقع پر سپر ہائی وے پر قائم کی جانے والی مویشی منڈی میں قربانی کے جانوروں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، جانوروں سے بھرا پہلا ٹرک لا ڑکانہ سے لایا گیا ہے۔ مویشی منڈی میں لاڑکانہ کا بیوپاری بدھ کی صبح ساڑھے 7بجے گائے اور بیل لے کر منڈی پہنچ گیا جس کے بعد مویشی منڈی میں قربانی کے جانوروں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے،بدھ کی رات گئے تک مویشی منڈی میں بڑی تعداد میں قربانی کے جانور کراچی پہنچ گئے۔ اس سال ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی کا انتظام ایک ایڈورٹائزنگ کمپنی کے مالک نجیب اللہ انجم کو دیا گیا ہے۔ واضح رہے کے گزشتہ روز منگل کو جانوروں سے بھرے مورو سے آنے والے ٹرالر کو مویشی منڈی کی انتظامیہ نے منڈی میں داخلے سے منع کردیا تھا اور انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مویشی منڈی میں 5 جولائی سے قبل کسی ٹرالر یا ٹرک کو داخلے کی اجازت نہیں ہو گی جس کی خبر روزنامہ جسارت میں بھی شائع ہوئی تھی تاہم منڈی انتظامیہ نے بدھ کے روز سے بیوپاریوں کو جانور منڈی میں لانے کی اجازت دے دی ہے۔ جس کے بعد سے سند ھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں سے بڑی تعداد میں بیوپاری ٹرالر اور ٹرک کے ذریعے گائے اور بیل فروخت کرنے کے لیے منڈی میں لا رہے ہیں۔