ایمنسٹی اسکیم بے نامی اثاثہ جات رکھنے والوں کے لیے فائدہ مند ہے

227

سکھر (نمائندہ جسارت)چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو ریجنل ٹیکس آفس سکھر غلام مصطفی راہو نے آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن کی زیر قیادت ان کے آفس میں ملاقات کے لیے آنے والے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم بے نامی اثاثہ جات رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے فائدہ مند ہے ہر پاکستانی مقررہ تاریخ تک اپنے اثاثے ظاہر کرکے اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ قبل ازیں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق ملٹی میڈیا پریزنٹیشن کے لیے تاجروں کو تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ بعد ازاں چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو غلام مصطفی راہو نے تاجروں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کا قانون حکومت پاکستان نے بنایا ہے، ایمنسٹی اسکیم کے پرپوزل کو 4 بار ریجیکٹ ہونے کے بعد حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کو اس ایمنسٹی اسکیم پر قائل کیا۔ اس موقع پر حاجی محمد ہارون میمن اور وفد میں شامل تاجروں نے اپنے بعض تحفظات کا اظہار کیا اور آڈٹ کیسز سے متعلق چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو کو آگاہ کیا۔ جس پر غلام مصطفی راہو نے کہا کہ اگر کسی کے ساتھ کوئی نا انصافی ہوتی تو اس کا ازالہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس کلچر کا مسئلہ رہا ہے لوگوں نے اپنا فرض پورا نہیں کیا، ہمیں ٹیکس ادائیگیوں سے متعلق اپنا قومی فرض پورا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قومی لوگ بڑی بڑی خیرات کرتے ہیں مگر قومی ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ آج سے پہلے کی حکومتوں نے ٹیکس ادائیگیوں سے متعلق بہت اپیلیں کیں مگر اس کے خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔ موجودہ حکومت نے پہلی مرتبہ ٹیکس ادائیگی سے متعلق قوانین واضح کیے ہیں جس میں ٹیکس ادا کرنے والوں کا ہی فائدہ ہے۔ تاجروں کے وفد میں ملک رضوان الحق، خواجہ جلیل احمد، عامر غوری، بدر رفیق قریشی، حاجی طاہر شیخ، برکت علی سولنگی، صابر کپتان، عطا محمد قریشی، مولانا عثمان فیضی، لالا عابد کھوکھر، محمد یوسف ، حاجی انور وارثی اور دیگر بھی موجود تھے۔