محکمہ تعلیم نے نکالے گئے بدعنوان ملازمین سے پھر خدمات مانگ لیں

215

کراچی (رپورٹ:حماد حسین )محکمہ تعلیم سندھ نے محکمے کی ویب سائٹ کا ڈیٹا اڑانے میں ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی کے بجائے نکالے گئے ملازمین کی خدمات پھرمانگ لیں۔ڈیڑھ ماہ ویب سائٹ بند رہنے کے بعد غیر متعلقہ افسران کو ویب بحالی کا کام تفویض کر دیا گیا۔تعلیم کی ویب سائٹ میں ریونیو کے افسران کو شامل کرنے پر محکمہ سمیت دیگر افسران میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی ویب سائٹ 17 مئی کو اس وقت کریش کر گئی تھی جب کنٹریکٹ پررکھے گئے ملازمین کو کنٹریکٹ مکمل ہونے کے بعد فارغ کر دیا گیا تھا۔حس کے بعد صوبے بھر کے تعلیمی اداروں کے افسران میں شدید بے چینی پھیلی رہی ہے۔ملازمین کا ڈیٹا اڑ گیا تھا تاہم محکمہ تعلیم کے سیکرٹری کی جانب سے کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے ملوث افسران و ملازمین کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ فی الفور ویب سائٹ بحالی کا حکم دیا تھا، ایک ماہ بعد سرکاری ویب سائٹ اور بائیو میٹرک کی بحالی کا خیال آیا ہے۔ جس کے بعد محکمہ تعلیم سکول کے سیکرٹری قاضی شاہد پرویز نے ویب سائٹ اور بائیو میٹرک بحالی کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے۔اس کمیٹی کو 10 روز میں ٹاسک پورا کر کے سیکرٹری اسکول کو رپورٹ جمع کرانے کے احکامات دے دیے گئے ہیں، واضح رہے کہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر ایک ماہ بعد عملدرآمد کرانے کے لیے کمیٹی قائم اور دفتری حکم جاری کردیا گیا ہے جس میں غیر متعلقہ افسران کے علاوہ دوبارہ انہی ملازمین کو رکھا گیا ہے جن کو فارغ کرنے سے مسئلہ پیش آیا تھا۔اس کمیٹی کا چیئرمین ڈپٹی ڈائریکٹر بورڈ آف ریونیو فراز احمد کو بنایا گیا ہے اور ممبران میں ڈپٹی کمشنر سندھ ریونیو بورڈ کراچی شاہد الغنی، اسسٹنٹ کمشنر سندھ ریونیو بورڈ کراچی فہیم احمد کھتری، محکمہ تعلیم آئی ٹی ڈیٹا بیس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرخ وسیع، محکمہ تعلیم کے شعبہ آئی ٹی کے سابق منیجر انور بھٹو، سابق سافٹ انجینئر سجاد علی سوومرو بطور رکن شامل ہیں۔ جب کہ ریونیو کے افسران کا کوئی متعلقہ تجربہ نہیں ہے۔ مارچ میں فارغ کیے گئے ملازمین میں آئی ٹی منیجر انور علی بھٹو اور سافٹ انجینئر سجاد احمد سوومرو شامل ہیں۔اس حوالے سیکرٹری ایجوکیشن تعلیم قاضی شاہد پرویز سے رابطہ کیا گیا جن سے رابطہ نہیں ہو سکا۔