ٹنڈوالہٰیار؛محکمہ صحت کی ملی بھگت سے اتائی ڈاکٹروں کی بھرمار 

680

ٹنڈوالہٰیار ( نمائندہ جسارت) سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے باجودضلع ٹنڈوالہٰیار میں اتائی ڈاکٹر ہیپاٹائٹس سمیت دیگر موزی بیماریاں پھیلانے میں مصروف ،ضلعی انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کاکارروائیوں سے گریز،جبکہ ضلع ٹنڈوالہٰیار میں اتائی ڈاکٹروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ضلع ٹنڈوالہٰیار کے تینوں تعلقوں میں ان خاموش قاتلوں کی تعداد آٹھ سو سے تجاوز کر گئی ہے ان اتائی ڈاکٹروں پر سخت قانونی کارروائی کے لیے سندھ ہائی کورٹ نے احکامات جاری کیے، جس کے بعد ڈپٹی کمشنر رشید احمد زرداری کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر وسیم شیخ کیساتھ میٹنگز بھی ہوئی جو صرف کاغذی کارروائی تک محدود رہیں ۔جبکہ ذرائع کے مطابق ان اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرنے والی ہیلتھ ٹیم کی عدالتی احکامات کے بعد چاندی ہوگئی اس ٹیم میں شامل افراد نے مبینہ طورپر جن چند کلینکوں پر کارروائی کی اور سیل کیا وہ ناجانے کیسے راتوں رات کْھل گئیں ان اتائی ڈاکٹروں کی کلینک کو کس نے کھولا اس ہیلتھ ٹیم کی بددیانتی کاواضح ثبوت ہے ،اتائی ڈاکٹروں کی کلینکیں جنہیں کارروائی کرکے سیل کردیا گیا تھا انہیں بھی سازباز اور ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کی موجودگی ظاہر کرنے کے بعد کھو ل دیاگیا ۔اب ان کلینکوں پر موجود اتائی ڈاکٹر بے خوف انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں جبکہ حال ہی میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق ان کلینکوں پر کوئی ایم بی بی ایس ڈاکٹر موجود ہے اور نہ ہی کوئی تجربہ کار عملہ ،ضلعی انتظامیہ نے بھی اس سنگین مسئلے پر آنکھیں بند کررکھی ہیں، جس کے سبب عوام ہیپاٹائٹس سمیت دیگر موزی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ ٹنڈوالہٰیار کی عوام کی سندھ ہائی کورٹ سے اپیل ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کی نوعیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ان مسیحا کے بھیس میں چھپے خاموش قاتل اتائی ڈاکٹروں کے خلاف ازخود نوٹس لے کر انکے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے اور ساتھ ہی ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل درآمدنہ کرنے والے ضلعی افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ ضلعی ٹنڈوالہٰیار کی ساڑھے 7 لاکھ سے زائد کی آبادی کو ان اتائی ڈاکٹروں سے بچا کر لاکھوں انسانی زندگیوں کا چراغ کو گل ہونے سے پچایاجائے۔