شام میں جنگ بندی کے باوجود فضائی بمباری

446

لندن میں قائم شامی آبزرویٹری نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی صوبے ہما میں فضائی حملے کیے اورشدید جھڑپیں ہوئیں تاہم شامی فوج نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے ۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لندن میں قائم سرئین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے گزشتہ روز جار ی کیے گئے ایک بیان میں کہاکہ شام میں جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود حکومت اور باغی فوجوں کے درمیان کچھ علاقوں سے جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

برطانیہ میں موجود سرئین آبزرویٹری نامی تنظیم کا کہناتھا کہ شمالی صوبے ہما میں فضائی حملے اور شدید جھڑپیں ہوئیں۔گروہ کا یہ بھی کہناتھا کہ دمشق کے قریب باغیوں کے علاقے وادی برادعہ میں بھی بمباری ہوئی ہے سریین آبزرویٹری گروپ کا کہنا تھا کہ حکومتی فوج کے 16 طیاروں نے شمال میں موجود باغیوں کے علاقوں میں بمباری کی۔ایک مقامی اشتراکی کمیٹی ایل سی سی کا کہنا تھا کہ حلفایہ نامی گاؤں کو نشانہ بنایا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ بسیمہ نامی گاوں میں باغیوں اور ان کے حامی جہادیوں کو جن کا تعلق جبتہ الفتح الشام سے ہے کو نشانہ بنایا گیا۔لیکن شامی فوج کے میڈیا یونٹ کی جانب سے ان خبروں کی تردید کی گئی ہے کہ فوج نے وادی برادہ میں شیلنگ کی ہے تاہم شامی فوج نے ان اطلاعات کی تردید کی ۔

اس معاہدے کے ضامن روس اور ترکی کی جانب سے معاہدے کی حلاف ورزی کی اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔جنگ بندی کا یہ معاہدہ دمشق کے نزدیک غوطہ کے قریب باغیوں کیزیر قبضہ علاقے میں نافذ العمل ہے جبکہ تیرہ مسلح گروہوں نے جنگ بندی کیمعاہدے پر دستخط کیے ہیں۔