شامی دارالحکومت دمشق کے نواح میں حکومتی فورسز اور مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں

229

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شامی دارالحکومت دمشق کے نواح میں حکومتی فورسز اور مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ شام میں جاری مشکوک یا مبہم فائربندی کے باوجود مختلف علاقوں میں صدر بشارالاسد کی حامی فورسز اور مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جمعے کے روز دمشق کے نواح میں ہونے والی ایک جھڑپ میں حکومتی فورسز نے لڑاکا ہیلی کاپٹروں کا استعمال بھی کیا۔ شامی تنازع پر نگاہ رکھنے والی تنظیم شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق شامی فورسز مزاحمت کاروں کے زیرقبضہ علاقے کو حاصل کر کے دمشق کے لیے پانی کی سپلائی بحال کرنے کی کوشش میں ہے ۔ اسی علاقے سے دمشق آنے والی سپلائی لائن کے ذریعے شہر کی پانی کی زیادہ تر ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گزشتہ 6 برس سے جاری شامی تنازع میں یہ پہلا موقع ہے کہ شام بھر میں اس سطح کا جنگ بندی وقفہ نافذ ہوا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے اس سیزفائر کے اعلان کے ساتھ یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اس میں داعش اور دیگر شدت پسند عناصر کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق شام میں زیادہ تر مقامات پر جنگ بندی کے باوجود حما صوبے میں اسدی فورسز نے مزاحمت کاروں پر حملے کیے۔
شام / جھڑپیں