اگر فوجی عدالتیں تریاق ہیں تو پھر سول عدالتوں کو تالا لگادینا چاہیے,امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق

272

لاہور(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر فوجی عدالتیں تریاق ہیں تو پھر سول عدالتوں کو تالا لگادینا چاہیے ۔ ملک 2 مختلف عدالتی نظاموں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ فوجی عدالتوں کے فیصلے میں طے تھاکہ یہ محدود مدت کے لیے ہیں ۔ محدود مدت ختم ہو چکی اب
اسے لامحدود نہیں ہوناچاہیے ۔2017 ء اور آنے والے چیف جسٹس سے قوم کو بڑی توقعات ہیں ۔ امید ہے نئے چیف جسٹس کسی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے فیصلے کریں گے اور پاناما لیکس سمیت ہر طرح کی لیکس میں شامل لٹیروں سے قومی دولت کی پائی پائی وصول کرنے کا فیصلہ کریں گے ۔ عالم اسلام کے تاریخی اور 44 لاکھ آبادی پر مشتمل شہر حلب کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیاہے ۔ ہزاروں معصوم ، بچے ، بوڑھے اور خواتین شہید اور لاکھوں کو نقل مکانی کرنے پر مجبور کر دیا گیاہے مگر نام نہاد مہذب ممالک خاموش تماشائی بنے رہے ۔ شام ، کشمیر ، فلسطین اور اراکان جیسے مسائل امت کے اجتماعی مسائل ہیں جن کے حل کے لیے عالم اسلام کو متحد ہونا پڑے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں کرپشن کے خلاف عوامی جدوجہد نقطہ عروج پر ہے ۔ کرپٹ ٹولے نے عام آدمی سے اس کی خوشیاں چھین لی ہیں ۔ جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف سب سے پہلے آواز اٹھائی اور ہم آج اعلان کرتے ہیں کہ کرپشن اور کرپٹ سسٹم کے خلاف جو بھی آواز اٹھائے گا ہم اس کا ساتھ دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پلی بارگیننگ کے خلاف اب تو حکومتی حلقوں سے بھی آواز اٹھ رہی ہے مگر اس کے باوجود حکمران اس کے خلاف کچھ کرنے کو تیار نہیں ۔انہوں نے کہاکہ قوم کو جانے والے چیف جسٹس سے بھی بڑی توقعات تھیں اور اب آنے والے چیف جسٹس سے قوم نے امیدیں باندھ لی ہیں ۔ جانے والے چیف جسٹس نے تو 75 دن بعد کہہ دیا تھاکہ اب یہ فیصلہ آنے والے چیف جسٹس کریں گے کیونکہ حکومت نے 15 دن قبل ہی انہیں فیصلوں سے روک دیا تھا ۔ انہوں نے قوم کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ آنے والے چیف جسٹس کا پہلا امتحان پاناما لیکس کا فیصلہ ہے اگر وہ لوٹی گئی قومی دولت کو واپس لانے کا فیصلہ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں او ر کرپٹ ٹولے کو قانون کے کٹہر ے میں لاتے ہیں تو یہ ان کا نہ صرف قوم پر احسان ہوگا بلکہ اس تاریخی فیصلے کو عوام ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے مودی کے اس بیان کو پاکستان کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا جس میں انہوں نے کہاہے کہ ’’خون اور پانی اکٹھے نہیں بہہ سکتے ‘‘۔انہوں نے کہاکہ سندھ طاس معاہدے کو یک طرفہ ختم کیا جاسکتاہے نہ پاکستان کے حصے کا پانی روکا جاسکتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے بھارت کے حوالے سے لچکدار رویے کی وجہ سے عالمی برادری بھی پاکستانی موقف کو سنجیدہ نہیں لے رہی ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کو بنجر بنا کر پاکستانی زراعت اور صنعت کو تباہ کرنا چاہتاہے ۔ پانی کی عدم دستیابی سے ملک اندھیروں میں ڈوب جائے گا مگر حکمران بھارت کی طر ف سے اب بھی خوش فہمی کاشکار ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی شام میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلائے گی ہم امت کی طرف سے مظلوم و مقہور مسلمانوں کی آواز بنیں گے ۔ کل کراچی میں حلب کی تباہی کے خلاف امت رسول ؐ مارچ کریں گے جس میں کراچی کے لاکھوں عوام شریک ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ حلب میں تاریخ انسانی کا بدترین قتل عام ہو ا مگر غیروں کے ساتھ ساتھ اپنوں نے بھی آنکھیں بند کیے رکھیں اور عالم اسلام میں بھی قبرستان کی سی خاموشی چھائی رہی ۔ انہوں نے کہاکہ امت کے اجتماعی مسائل کے حل کے لیے عالم اسلام باہمی اختلافات کو بھلا کر متحد ہو جائے ۔