اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافہ کرنے والی حکومت آمدن اور اخراجات کے بڑھتے ہوئے فرق سے غافل نظر آ رہی ہے

243

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافہ کرنے والی حکومت آمدن اور اخراجات کے بڑھتے ہوئے فرق سے غافل نظر آ رہی ہے، مالی خسارہ مقررہ حد سے 400 ارب روپے تک تجاوز کر جانے کا خدشہ ہے، اسٹیٹ بینک نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی اقتصادی جائزہ رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا ہے کہ توقعات سے کم ٹیکس وصولی مالی خسارہ بڑھا رہی ہے۔ حکومت نے رواں مالی سال کے دوران بجٹ خسارہ مجموعی پیداوار کے 3.8 فیصد تک محدود رکھنے کی امید لگائی تھی لیکن اسٹیٹ بینک نے سرکار کی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے آمدن و
اخراجات کا فرق مجموعی پیداوار کے 5 فیصد تک پہنچ جانے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق 3 سال میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم میں کمی دیکھی جا رہی ہے، اس کے علاوہ ایکسپورٹس میں سست روی بھی بین الاقوامی ادائیگیوں کا توازن بگاڑ رہی ہے۔مرکزی بینک کے مطابق، مہنگائی کی رفتار 5.5 فیصد تک پہنچنے کا خدشہ ہے، بڑی صنعتوں کی پیداوار مایوس کن ہے لیکن اسٹیٹ بینک پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر تکیہ کرکے اسٹیل اور سیمنٹ کے شعبے میں آنے والے دنوں میں تیزی بھی دیکھ رہا ہے۔