عالمی یوم حجاب کے حوالے سےجماعت اسلامی شعبۂ خواتین کی پریس کانفرنس

صف اوّل کے ترقی یافتہ ممالک وسعت پسندانہ سوچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے حجاب پر عائد پابندی فوری طور پر ختم کرنے کے لئے خاطرخواہ اقدامات کریں،حجاب محض کپڑے کا ٹکڑا نہیں بلکہ ایک مکمل نظام  کی نمائندگی کرتا ہے،مخلوط اداروں میں مسلمان خواتین کوباحجاب رہنے کی اجازت دی جائے،حکومت پاکستان کشمیری خواتین پر ہونے والے مظالم سے دنیا کو آگاہ کرے اور اسے رکوانے کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار “عالمی یوم حجاب”کے موقع پر جماعت اسلامی پاکستان حلقہ خواتین کی جنرل سیکریٹری دردانہ صدیقی نے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں اخلاقی پسماندگی اور بے راہ روی پھیلانے والے عناصرکا فوری سدباب کیا جائے،الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر فحاشی وعریانی پھیلانے والے پروگرامات اور اشتہارات کو بند کیا جائے۔  “عالمی یوم حجاب” اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ دنیا عورت کے حقِ حجاب کو تسلیم کرے،حجاب اس نظام کی علامت ہے جس نے عورت کو تحفظ دیا،نظام حجاب مسلمان عورت کی وہ قوت ہے جس کے نفاذ کے ذریعے ویمن امپاورمنٹ کا خواب پورا ہوتا ہے۔

آج شرق وغرب سے بیدار ہونے والی مسلمان عورت ہرقسم کی دہشت گردی اور ظلم و زیادتی سے نفرت وبیزاری کا اظہار کرتے ہوئے عزم کر رہی ہے کہ وہ اپنی اقدارو روایات پرنہ زبردستی کاتسلط قبول کر ے گی اورنہ اپنی عزت و عصمت پر آنچ آنے دے گی خواہ اس کے لئے اسے کتنی بڑی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سال ہم ۴ستمبر“عالمی یوم حجاب”اپنی کشمیری ماؤں بہنوں کے نام کررہے ہیں،جماعت اسلامی کے تحت تمام بڑے شہروں میں حجاب کی اہمیت اور کشمیری خواتین پر بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لئے واک،سیمینارز،نمائش اور کانفرنسز کا اہتمام کیا جائے گا۔تمام چھوٹے بڑے شہروں میں حجاب  سٹال لگائے جائیں گے جہاں پر کشمیر کے حوالے سے لٹریچر بھی رکھا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں 4ستمبر عالمی یوم ِ حجاب کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈپٹی سیکریٹری حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان آمنہ عثمان،ناظمہ جماعت اسلامی کراچی اسماسفیر،ڈائریکٹر میڈیا سیل حلقہ خواتین جماعت اسلامی  پاکستان عالیہ منصوراورسیکریٹری اطلاعات حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان صائمہ افتخاربھی موجود تھیں۔