تھر کے ریگستان میں لاکھوں درخت

تھر فائونڈیشن کی جانب سے شجرکاری کے لیے محکمہ جنگلات کو ایک لاکھ درختوں کا عطیہ
*محکمہ جنگلات پودوں کی بھرپور حفاظت کی ذمہ داری لی. معاہدے پر دستخط *
مٹھی (پی ٹی وی نیوز) سندھ میں خاص طور پر تھرپارکر ضلع میں شجرکاری کی نشونما اور ماحولیاتی تحفظ کے مقصد کے تحت تھر فائونڈیشن، محکمہ جنگلات سندھ کو ایک لاکھ پودوں کا عطیہ دے دیا، تھر فائونڈیشن کی جانب سے”تھر ملین ٹری” پراجیکٹ کے ضمن میں ایک لاکھ درخت محکمہ جنگلات سندھ کے افسران کے حوالے کیے، محکمہ جنگلات نے ایک لاکھ پودوں کی حفاظت کی ذمہ داری لے لی، دونوں اداروں میں ایک لاکھ پودے عطیہ کرنے اور ان کی پرورش کرنے کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کر دیئے، تفصیلات کے مطابق سندھ کے تھرپارکر اور گردونواح کے اضلاع میں شجر کاری اور ان کی بھرپور حفاظت کرنے کے لیے تھر کول بلاک ٹو پر کول کی کھدائی کرنے والی سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی ذیلی ادارے تھر فائونڈیشن اور اینگرو پاورجین تھر لمیٹڈ نے سندھ میں ایک لاکھ پودے لگانے کے لیے محکمہ جنگلات سندھ سے معاہدے پر دستخط کر دیئے، اس ضمن میں تھر فائونڈیشن اور محکمہ جنگلات سندھ کے افسران کے درمیان معاہدے پر دستخط کئے گئے، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے ڈائریکٹر سائٹ آپریشنز، سید مرتضیٰ اظہر رضوی اور محکمہ جنگلات کے چیف کنزرویٹو ریاض وگن نے معاہدے پر دستخط کئے، معاہدے کے مطابق تھر فائونڈیشن، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی مل کر سندھ میں شجرکاری کو فروغ دلانے کے لیے محکمہ جنگلات سندھ کو ایک لاکھ درخت فراہم کریں گے، اس قسم کا معاہدہ تھر فائونڈیشن کے “تھر ملین ٹری” پراجیکٹ کے تحت کیا گیا ہے، تھر ملین ٹری پراجیکٹ کے ذریعے 2019 تک دس لاکھ درخت لگائے جا رہے ہیں، اس وقت تک تھر ملین ٹری پراجیکٹ کے تحت سات لاکھ درخت لگائے گئے ہیں، محکمہ جنگلات اور سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے مابین کیے گئے معاہدے کے تحت تھر فائونڈیشن، محکمہ جنگلات سندھ کو مقامی نسل کے پودے عطیہ کرے گی، محکمہ جنگلات پودوں اور درختوں کی حفاظت اور نگہداشت کا پابند ہوگا، معاہدے پر دستخط والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے سید مرتضی اظہر رضوی نے کہا کہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی تھرپارکر کے ماحول کو صاف رکھنے کے لیے بھرپور طریقے سے عمل پیرا ہے، ھیلتھ سیفٹی انوائرونمينٹ کے اقدامات ہماری پالیسی کا حصہ ہیں، اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس قسم کے اقدامات نہ صرف اپنے علاقے میں اٹھائے جائیں بلکہ تھرپارکر ضلع سمیت صوبے سندھ میں بھی ان کو فروغ دلایا جائے، انہوں نے کہا کہ تھر ملین ٹری پراجیکٹ ہمارے خوشحال تھر والے نصب العین کی کڑی ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی جانب سے قائم کردہ پودوں کی نرسری خانگی شعبے کی میں قائم کی گئی سندھ کی سب سے بڑی نرسری ہے، جوکہ بغیر کسی منافعے کے کام کر رہی ہے، یہ نرسری 80 ایکڑ پر مشتمل ہے، جس میں 5 لاکھ درخت لگانے اور ان کی پرورش کرنے کی استعداد ہے، اسی نرسری میں مقامی پودے لگائے گئے ہیں، جس میں سرنھن، سھانجڑو، بیرڑی ،ببر ،کنڈی، نیم شامل ہیں، اسی پروگرام کا مقصد یے ہے کہ کاربان کے فوٹ پرنٹ کو کم کرنے سمیت تھر کے خطے کو سرسبز بنانے اور ماحول کو صاف کرنا ہے، محکمہ جنگلات کے چیف کنزرویٹو ریاض وگن نے کہا کہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے ہمیں جو پودے فراہم کیے ہیں، ہم ان کی بھرپور طریقے سے حفاظت کریں گے تاکہ تھر سمیت قحط زدہ علاقوں کو سرسبز و شاداب بنایا جا سکے، انہوں نے کہا کہ یے بہترین قدم ہے جس سے علاقے کو فائدہ ہوگا، انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات سندھ پہلے بھی سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے ساتھ اپنے اشتراک کو آگے بڑہا رہی ہے، جس کے تحت جنگلات اور ماحولیات کی بھتری کے معاونت کے پروگرام شامل ہیں.