ڈیرہ بگٹی میں ہندوئوں اور سکھوں کا بھارت کے خلاف مظاہرہ

مظلوم کشمیریوں کی حمایت کے لیے بلوچستان کے ہندو اور سکھ بھی سڑکوں پر آگئے ہیں۔ یہ اس بات کا پیغام ہے کہ پاکستانی خواہ کوئی بھی ہو، کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی مدد کے لیے ہمہ وقت بیدار اور مستعد ہیں۔ ڈیرہ بگٹی میں سوئی کے علاقے میں یکجہتی کشمیر ریلی میں قبائلی عمائدین سول سوسائٹی، ہندوؤں، سکھ برادری اور عوام نے بھرپور شرکت کی۔ ریلی پاکستان ہاؤس سے اللہ والا چوک تک نکالی گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی اور کشمیریوں کے قتل عام پر پاکستان کے عوام خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ہندوؤں اور سکھ برادری کی نمایاں شخصیات نے کہا کہ ہم کئی نسلوں سے ڈیرہ بگٹی میں آباد ہیں ہمیں یہاں مکمل سیاسی ،سماجی اور مذہبی آزادی حاصل ہے، ہم انڈیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرے۔
ریلی میں پاک فوج قدم بڑھاو ہم تمھارے ساتھ ہیں
انڈیا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرے کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے گئے۔ ریلی میں شرکاء نے کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں پر مشتمل بینرز اور قومی پرچم اٹھا رکھے تھے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے انڈیا کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر کلسٹر بم کے استعمال اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ مقررین نے پاک فوج اور حکومت کی طرف سے کشمیری عوام کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے پر خراج تحسین پیش کیا۔
ریلی کے اختتام پر کشمیر کی آزادی کیلئے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔