سندھ پولیس کو جدید اسلحہ سے لیس کرنے کا خواب مہنگا ہوگیا

سندھ پولیس کو مناسب اسلحے سے لیس کرنے کا سندھ حکومت کا پروگرام تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ سندھ کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ سندھ پولیس ساڑھے چار ہزار نائن ایم ایم پستول واہ انڈسٹریز سے خریدنا چاہتی ہے ۔ تاہم جب اس حوالے سے ٹینڈر ہوا تھا تو 45000 روپے پستول کی قیمت تھی، اوراس کی کل مالیت بیس کروڑ پچیس لاکھ روپے بنتی تھی، اب ڈالر کی بڑھتی قیمت کی وجہ سے 85000 روپے ایک پستول کی قیمت بن رہی ہے اور کل قیمت اڑتیس کروڑ پچیس لاکھ بن رہی ہے۔
یعنی سیدھا سیدھا 18کروڑ کا نقصان۔ تاخیر کے ساتھ ساتھ اس کی قیمت بھی تقریباًدگنی ہوگئی ہے۔ اس غفلت پر وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ جب آخری ٹینڈر ہوا تھا تو وہ ٹینڈر کیوں منسوخ ہوا، اب وہی پستول 85000 میں خریدنا پڑ رہا ہے ۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے اس معاملے پر کابینہ کی انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے، جس میں مشیر قانون، مشیر جیل خانہ جات اور ایکسائز کے وزیر شامل ہوں گے۔

اب سوال یہ ہے کہ یہ انکوائری کمیٹی کتنی با اختیار ہوگی، کیا غفلت برتنے کے ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی بھی ہوگی یا نہیں۔؟