پاکستانی طلبہ کا کارنامہ، ملک کا نام روشن کردیا

کراچی : امریکہ میں ہونے والا آئن لائن تقریری مقابلہ پاکستان کے دو طالب علموں نے جیت کے ملک کا نام روشن کردیا ہے۔یہ طلبہ اپنا ایوارڈ وصول کرنے دس جولائی کو امریکا روانہ ہوں گے جہاں وہ بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشل اسپیچ اینڈ ڈیبیٹ آرگنائزیشن کی ورکشاپ میں شرکت اور دو ہفتوں پر محیط امریکا کے مختلف شہروں کا مطالعاتی دورہ بھی کریں گے۔ یہ تقریری مقابلہ سوشل میڈیا پراسکائپ کے ذریعے ہوا، جس میں پاکستان بھر کے اسکولوں کے طلبہ نے حصہ لیا تھا۔ کراچی سے تعلق رکھنے والے محمد انیق اور طالبہ عائرہ گبول اس مقابلے کے فاتح قرار پائے تھے جو تقریباََ آٹھ ماہ مختلف سیشنز کے تحت  جاری رہا۔  گلشن معمار کے بیکن لائٹ اکیڈیمی اسکول میں زیر تعلیم دسویں کلاس کے طالب علم محمد انیق اور طالبہ اور انہیں امریکا میں انٹرنیشل اسپیچ اینڈ ڈیبیٹ آرگنائزیشن کی ورکشاپ میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ 10 جولائی کو یہ ہونہار طلبہ کراچی ایئرپورٹ سے واشنگٹن روانہ ہوں گے۔   اسکائپ کے ذریعے سیشنز کی سیریز منعقد ہوئی، جس میں ایک امریکی آرگنائزیشن وائسز آف دا فیوچر نے مسلسل آٹھ ماہ تک طلبہ و طالبات میں تقریری صلاحیتوں اور بحث مباحثے کے معیار کو جانچنے کا انتظام کیا۔  انگریزی زبان میں ہونے والے اس طویل مقابلے میں ہفتہ واری بنیاد پر طلبہ کو ٹاسک دیے جاتے اور آن لائن ہی اس مقابلے کا اہتمام ہوتا۔ اس مقابلے میں ملک بھر سے طلبہ و طالبات نے حصہ لیا، ہر ہفتے نئے ٹاسک میں دیئے ہوئے عنوانات پر انگریزی میں کیسز بنانا اور ان کو آن لائن پیش کرنا شامل تھا۔ مقابلے کے فاتح کراچی کے دو طالب علموں کو امریکا آنے کی دعوت دی گئی ہے جہاں وہ انٹرنیشل اسپیچ اینڈ ڈیبیٹ آرگنائزیشن کی ورکشاپ میں شرکت کریں گے۔