اسد عمر وزارت خزانہ سے سبکدوش

کراچی، قاضی جاوید:وزیر خزنہ اسد عمر کی وزارت کا آخرکار بوریابستر لپیٹ دیاگیا، اور ان کے اپنے اعلان کے مطابق انہوں نے از خود وزارت چھوڑنے کا فیصلہ لیکن چند دن قبل ہی ان کے بارے میں یہ خبریں آرہی تھیں کہ وہ اپنی ناکامی کی بدولت جلد وزارت سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے وزیر اعظم عمران خان نے اسد عمر کو امریکا جانے سے قبل ہی یہ بتادیا تھا کہ اگر وہ آئی ایم ایف سے کامیاب مذاکرات نہ کرسکے تو اس صورت میں ان کو خزانہ کا منصب سے سبکدوش ہونا پڑے گا۔ امریکا سے جو اطلاعات آتی رہیں اس سے یہ پتا چلا کہ وزیر خزانہ اسد عمر آئی ایم ایف کی مذاکراتی ٹیم کے سامنے مکمل طور پر بے بس نظر آرہے ہیں جس کی وجہ سے ایک جانب سے آئی ایم ایف سے فوری طور پر کسی بھی طرح قرض کی رقم پاکستان کو موصول نہیں ہوسکے گی، دوسری جانب ملک میں مہنگائی کا ایک بہت بڑا طوفان اُمنڈ آئے گا۔ وزیر خزانہ اسد عمر کو عہدے سے ہٹائے جانے سے متعلق خبریں پچھلے دنوں سرگرم تھیں تاہم اب اسد عمر نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کہا کہ وہ کابینہ کا حصہ نہیں رہیں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی سے متعلق وزیراعظم کی خواہش ہے میں وزارت خزانہ چھوڑ کر توانائی کی وزارت لے لوں لیکن میں نے وزیراعظم کو اعتماد میں لیا ہے کہ میں کابینہ کا مزید حصہ نہیں رہوں گا۔اسد عمر کے بارے میں ناکامی کا کوئی ایک سلسلہ نہیں ، قبل ازیں وہ اینگرو کھاد بنانے والی کمپنی کے بھی ایم ڈی کے عہدے سے مسلسل ناکامی کی وجہ سے سبکدوش ہوچکے ہیں۔ اینگرو کا کہنا تھا کہ ان کے دور میں اس عالمی شہرت یافتہ کمپنی کو ڈمپنگ جیسے برے الزامات کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے کمپنی کو کروڑوں روپے بطور ہرجانہ ادا کرنا پڑا۔ معروف معیشت دان ڈاکٹر شاہد حسن نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے اسد عمر کے جو مذاکرات تھے وہ ملک کی اقتصادی بقاء و سلامتی کے لئے تباہ کن اور بے معنی تھے۔ انہوں نے کہاکہ مذاکرات کی جو باتیں سامنے آئی ہیں ان سے پتا چلتا ہے کہ وزیر خزانہ آئی ایم ایف کی ٹیم کے سامنے پاکستانی معیشت کی ترقی اور اس کے لئے کئے جانے والے عمران خان کے اقدامات کو سمجھانے میں قطعی ناکام رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کی ٹیم نے وزیر خزانہ اسد عمر کی بریفنگ کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت اس وقت ایک ایسے دوراہے پر ہے جہاں وہ اپنے خطے کی دوسرے ملکوں کی معیشتوں کو بھی بھاری نقصان پہنچائے گا۔ اس لئے حکومت پاکستان پہلے ایسے اقدامات کرے جس سے ملک کو معاشی طور پر ترقی دینا ضروری ہوجائے۔ آئی ایم ایف نے اسد عمر کو بتایا کہ وہ گیس، تیل اور مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ چاہتی ہے اور اسد عمر آئی ایم ایف کو یہ بتانے میں یکسر ناکام رہے کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ آئی ایم ایف نے چند دن پہلے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ پاکستانی معیشت میں مہنگائی اور بیروزگاری عروج پر پہنچ جائے گی جس کے منفی اثرات خطے کے دیگر ممالک پر بھی اثر انداز ہوں گے۔
کراچی چیمبر کے سابق صدر سراج تیلی نے بتایا کہ عمران خان ملک کی اقتصادی ترقی و سلامتی کے لئے بے پناہ کوششوں میں مصروف ہیں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان کو ناکام کرنے کے لئے ان کے ساتھی مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ترقی کا دور دورا ہونا چاہئے اور عمران خان ایک اُمید کے طور پر سامنے آئے ہیں لیکن ان کے ساتھی ان کا ساتھ نہیں دے رہے جس کی وجہ سے ملک کی بقا و سلامتی دائو پر لگ چکی ہے۔