لاک ڈائون میں ترقی پانے والے کاروبار

دنیا بھر میں جہاں کرونا کے باعث لاک ڈائون کے دوران تمام کاروباری سرگرمیاں اور بازار بند رہے اور بظاہر کاروباری کمپنیوں کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا وہیں کئی قسم کے نئے کاروبار کے مواقع بھی پیدا ہوئے۔ آن لائن شاپنگ اور کلاسز کا رجحان بڑھا،لوگوں نےسماجی فاصلوں کو برقرار رکھنے کی غرض سے جہاں گھر سے نکلے بغیر خریداری کی وہیں تعلیمی و تربیتی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے بھی ایسی ویب سائٹس پر ٹریفک بڑھاجہاں آن لان تعلیم و تربیت کے مواقع موجود تھے۔ جس کی بدولت ایسی کمپنیاں اور ادارے مالی طور پر مزید مستحکم ہوئے۔
چیریوس بنانے والی جنرل ملز نے لاک ڈائون کے دوران گھروں میں رہنے والے طلبہ اور اہل خانہ سے متعلق تخمینہ لگایا اوراپنی سہ ماہی رپورٹ میں بتایا کہ ان کی مصنوعات کی آن لائن فروخت میں اس دوران اضافہ دیکھنے میں آیا۔کمپنی کے مطابق کرونا کی وباء کے آغاز سے ہی کمپنی کی پلسبری اور بٹی کروکر کی ویب سائٹس پر صارفین کے ٹریفک میں اضافہ ہوا اور سات ملین سے زائد صارفین نے مختلف مصنوعات کی تیاری کی ترکیبیں دیکھیں۔ بیکنگ مصنوعات اور کھانے کی فروخت میں 31 فیصد اضافہ ہوا۔ گھر سے کام جاری رکھنے والے افراد اور آن لائن کلاس لینے والے طلباء کیجانب سے چیریوس اناج اور یوپلائٹ جیسے ناشتے کی طلب میں بھی اضافہ ہوا۔جس کی بدولت کمپنی کی آمدن پہلی سہ ماہی میں تقریباً 23 فیصد اضافے کے ساتھ 9 639 ملین ہوگئی۔ کمپنی کے مطابق مانگ میں زبردست اضافے کے باعث تھرڈ پارٹیز سے بھی مدد لی جارہی ہے جس کی بدولتلگ بھگ 30 نئے بیرونی مینوفیکچرز کو بھی کاروبار کے مواقع میسر آئے ہیں۔
COVID-19 کے نتیجے میں دنیا بھر میں اسکول بندہونے سے عالمی سطح پر1 اعشاریہ 2بلین سے زائد بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی اس کے نتیجے میں ، ای-لرننگ کے عروج کے ساتھ ، تعلیم کے حصول کا طریقہ کار یکسر بدل کر رہ گیا۔اس کے تحت دور دراز اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے تعلیم دینا ممکن ہے۔اس نئے تجربے سے اس بات کابھی مشاہدہ ہوا کہ کم وقت میں زیادہ معلومات کا حصول ممکن ہے۔جو کرونا کے باعث ہونے والی تبدیلیو ں ہی کا نتیجہ ہے ۔
ایجوکیشن ٹیکنالوجی میں پہلے سے ہی اعلیٰ نمو اور اپنائیت تھی ، عالمی ایڈٹیک سرمایہ کاری کے مطابق 2019میں اس کی شرح 18.66بلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکی تھی ۔ ٹرانسلیشن ایپس ، ورچوئل ٹیوٹرنگ ، ویڈیو کانفرنسنگ ٹولز ، یا آن لائن سیکھنے والے سافٹ وئیر ، کوویڈ 19 کے بعد ان کے استعمال میں زبردست اضافہ ہوا ہے،جس کی بدولت آن لائن تعلیم کی مجموعی مارکیٹ 2025تک 350بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کے امکانات ہیں۔