دنیا کے بڑے اور حیرت انگیز منصوبے

دورِ حاضر کی جدید ٹیکنالوجی اور کنسٹرکشن انڈسٹری میں آنے والے تیزی سے بدلائو کے باعث دنیا میںنت نئی اور حیرت انگیز ایجادات اور تعمیرات کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔حال میں شروع ہونے والے کئی میگا پروجیکٹس کو دیکھ کر یہ لگتا ہے کہ گویا اک دوڑ لگی ہوئی ہے جس میں ہر ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی تگ و دو میں لگا ہوا ہے۔ اس روپورٹ میں شامل ہے ایسی ہی دنیا کی چند حیرت انگیز ایجادات اور تعمیرات کا احوال
Chuo Shinkansen
چائو شنکینسن پروجیکٹ
جاپان کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے۔ یہ ملک ایجادات میں بھی سرفہرست ہے تاہم یہاں کا ٹرین سسٹم بھی انتہائی کمال ہے۔ ملک کے در دراز علاقوں میں پھیلی ہوئی ا س کی بلٹ ٹرسروس کی رفتار اور معیار کا بھی کوئی ثانی نہیں۔ دوسری جنگ عظيم کے بعد یہاں پر ہائی اسپیڈ ٹرین کا تجربہ 1964میں کیا گیا اور یہ سروس جاپان کے اہم شہروں ٹوکیو اور اوساکا کے مابین شروع کی گئی۔بہت جلد چائو شنکینسن بلٹ ٹرین کا افتتاح کیا گیا جو اپنے ڈیزائن اور رفتار میں کمال تھی۔ ابتدائی طور پر اس کی رفتار 210کلو میٹر فی گھنٹہ تھی لیکن کچھ سالوں میں یہ رفتار 350کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی۔اور اب اس میں
میگنٹ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہےجس کی بدولت اس کی عمومی رفتار 500کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچ چکی ہے جس کا ورلڈ ریکارڈ 603کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔اپنی ساٹھ سالہ تاریخ میں حادثات کا صفر ریشیو رکھنے والی یہ سروس جاپانی انجینئرز کی کمال مہارت کا ثبوت ہےجس میں 2025تک مزید جدت آنے کے امکانات ہیں۔

Lusail City
لوسیل سٹی پروجیکٹ
یہ عرب کے تین لاکھ سے کم افرا دکی آبادی پر مشتمل چھوٹے سے ریگستانی علاقے قطر میںواقع ہے۔قطرجو دنیا میں قدرتی گیس کی پیداوار میں تیسرے نمبر پرہےاور قدرتی گیس برآمد کرنے والا دنیا کا بڑا ملک ہے-قطرکم آبادی اور وسائل کی فراوانی کی بدولت دنیا کے امیر ترین ممالک میں شامل ہے۔ 2005ء میںدوحہ سے 23کلو میٹر دور لوسیل سٹی پروجیکٹ کا آغاز کیا گیا۔قطر مڈل ایسٹ کا پہلا ملکہےجسے 2022کےفیفا فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کے لئے چنا گیاہے۔لوسیل سٹی کو سب ویز اور ٹرین لائنز کے ذریعے دارالحکومت سے جوڑا گیا ہے۔یہاں پر بڑے بڑے شاپنگ مالز،رہائشی پراجیکٹس منصوعی آئرلینڈ،ہوٹلز،اسکولزاور مساجد ہیں۔یہیں پر80ہزار افراد کے لئےمڈل ایسٹ کا سب سے بڑا اسٹیڈیم زیر تعمیر ہے۔یہ خطے میں پہلا ہرا بھرا شہر بھی ہے جس کی تکمیل 2030تک متوقع ہے۔ اگر کہا جائے کہ لوسیل سٹی ریگستان کو گلستان میں بدلنے کی خواہش کی جانب پہلا قدم ہے تو یہ غلط نہ ہوگا۔

New Silk Road
نیو سلک رو ڈ پروجیکٹ
چین1980کے بعد دنیا میں تیزی سے ترقی کے والے ممالک میں سے ایک ہےجس کا گروتھ ریٹ تقریباً 10فیصد رہا ہےجس کے اثرات پوری طرح سے چین کی سوسائٹی،کلچر اور معیشت پر پڑے اور آج چین دنیا کی ایک بڑی معاشی قوت بن کر سامنے آیا ہے۔ چین نے 2013میں نیو سلک روڈ میگا پروجیکٹ کی شروعات کی جس کی بدولت اس کی معیشت کو مزید وسعت حاصل ہوگی۔اس پروجیکٹ میں شامل ہیںروڈ،ریلوے،پورٹ اورنئے شپنگ روٹس- اس سلسلے میں چین نے کئی ممالک کے ساتھ کاروباری معاہدے کئے۔چین کو دنیا کےتین براعظموں اور تقریباً دنیا کی نصب آبادی تک رسائی دلانے والا یہ پروجیکٹ واقعی حیرت انگیز ہے۔3.1ٹرلین ڈالر کا یہ پروجیکٹ گلوبلائزیشن کی ایک اعلیٰ مثال ہے۔اسی سلسلے میں چائنا اور ریشیا کے مابین سمندری راستے سے سامان کی ترسیل کے لئے بھی ایک معاہدہ ہوا ہےجس کی بدولت وقت اور ایندھن دونوں کی بچت ہوگی۔