ٹڈی دل کے حملے، سندھ کے کاشتکاروں کو کروڑوں کا نقصان

سندھ کے مختلف ضلعوں میں فصلوں پر ٹڈی دل کے وار جاری ہیں،فصلیں تباہ ہونے سے کاشتکاروں کو کروڑوں کا نقصان ہوچکا ہے۔ کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت اسپرے کرائے دوسری صورت میں سندھ کی زراعت تباہ ہوجائے گی ۔ھالا،بھٹ شاہ،نیوسعیدآباداورمٹیاری کی زرعی زمینوں پر کئی روز سے بدستور ٹڈی دل کے وار جاری ہیں جس سے کاشتکاروں کوکروڑوں روپے نقصان ہوچکا ہے۔پیاز،ٹماٹر،جنتر ،گنا،گھاس،کپاس اور سبزیوں کی فصلیں تباہ ہوکر رہ گئی ہیں۔ کاشتکاروں کے رہنماؤں کا کہنا ہے ٹڈی دل کے کئی روز سے جاری حملوں نے ہمارے کروڑوں کی فصلوں کو تباہ کردیا ہے۔
کئی بار بیج لگایامگر ٹڈی دل چٹ کرجاتا ہے۔ بیج کی مانگ میں اضافہ کے بعد بیج اورزرعی ادویات کی بلیک میں فروخت ہورہی ہے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ٹڈی دل کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹڈی دل جس طرح سے فصلوں پر حملہ آور ہے اگر اس کی روک تھام نہ کی گئی تو نئے سال فصلوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ اپریل 2020 میں ٹڈی دل گھوٹکی اور کشمور میں داخل ہوئے اور جیکب آباد ، لاڑکانہ قمبر شہداد کوٹ ، جامشورو ڈسٹرکٹ میں بھی فصلوں کو نقصان پہنچایا- سندھ حکومت نے ٹڈی دل کی روک تھام کے لیے ورلڈ بینک سے بھی مدد مانگی ہے ۔ماہرین کے مطابق 25 اگست سے 20 اکتوبر تک ٹڈی دل کے حملوں کاخدشہ ہےجبکہ اور 28 جون تک ایران سے ٹڈی دل آنے کابھی خطرہ ہے۔