جب امریکی گلوکار مسلمان ہوا تو

دِلوں میں جب اللہ کی وحدانیت اور نبی اکرم ﷺ کی محبت جاگ اٹھے اور قلب نورِ الٰہی سے چمک کر اسلام کی حقیقت سے روشناس ہوجائے توعارضی شہریت اور مصنوعی چکا چوندھ میں رہنے والے کیٹ اسیٹونز کو یوسف اسلام اور ٹم ونٹر کو عبدالحکیم بننے میں دیر نہیں لگتی۔ یہ وہی کیٹ اسٹیونز ہیں جو ایک وقت تک امریکہ کے نامور گلور رہے،جن کی شامیں لوگوں کو دھنوں پر مست اورآواز لوگوں کی سماعتیں خیرہ کرنے میں صرف ہوتی تھیں۔ مگر جب کایا پلٹی تونہ صرف اسلام کے داعی بنے بلکہ انہوں نےبرطانیہ میں پہلی (Echo-Friendly Mosque)تعمیر کرکے ایک عظیم کارنامہ سرانجام دیا …جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
برطانیہ کے تاریخی شہر کیمبر ج کے عین وسط میں تعمیر ہونے والیCambridge Centralنامی اس مسجد کی تعمیرپر23 ملین پائونڈز یعنی 4 ارب 65کروڑ 52لاکھ روپے کی خطیر رقم خرچ ہوئی۔
یورپ کی اس پہلی ماحول دوست مسجد میں1000افراد بیک وقت نماز اد اکرسکتے ہیں جبکہ زیر زمین پارکنگ میں 82گاڑیاں اور300 سائیکلیں کھڑی کرنے کی گنجائش ہے۔
لکڑی سے تعمیر ہونے والی اس مسجدکو ماحول دوست بنانے کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ۔مسجد کو روشن کرنے کی غرض سے چھت اور گنبد میں روشن دان بنائے گئے ہیں۔وضو کے پانی کی نکاسی سے مسجد کے باغ کو سیراب کیا جاتا ہے۔ مسجد میںبرطانوی قدیمی شہر کے طرزِ تعمیر اور اسلامی فن تعمیر کے حسین امتزاج کو ملحوظ رکھا گیا ہے جس کی بدولت اسے برطانیہ ہی نہیں بلکہ یورپ کی سب سے خوبصورت مسجد کہاجارہاہے۔برطانوی شہر کیمبرج میںتقریباً 6ہزار مسلمان رہائش پذیر ہیں جن کو وسیع مسجد کی ضرورت کیمبرج سینٹرل کی بنیاد بنی۔ ابتدائی طور پر مسجد کی تعمیر کی مخالفت بھی ہوئی اور میگا پروجیکٹ کے لئے فنڈز میں بھی مشکلات پیش آئیں ۔تاہم ماضی کے عظیم گلوکار کیٹ اسٹیونز (یوسف اسلام)اور کیمبرج یونیورسٹی کےلیکچرار ٹم ونٹر) الشیخ عبد الحکیم مراد )نے مسجد کی تعمیرمیں اہم کردار ادا کیا۔وہ ترکی بھی گئے اور ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سے ملے، جس کے بعد ترکی نے مسجد کی تعمیر میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس میں خطاطی کا کام بھی ترکی کے ماہر خطاط نے کیا ہے۔
مسجد کو ایوارڈ یافتہ آرکیٹیکٹ ڈیوڈ مارکس اور ان کی پارٹنر جولیا نے ڈیزائن کیا ہے۔ تاہم مارکس اپنے اس شاہکار کی تکمیل سے پہلے ہی انتقال کر گئے۔

ہم صفیرو! باغ میں ہے کوئی دم کا چہچہا
بلبلیں اڑ جائیں گی سونا چمن رہ جائے گا

کوئی گل باقی رہے گا نہ چمن رہ جائے گا
بس جہاں میں ایک دین مبیں رہ جائے گا