صفائی پسندی کی عادت اپنائیں

377

مہرالنساء
کھانا پکانے کے دوران چولہے کے اطراف میں تیل، گھی، آٹا اور چینی کے ذرات، سبزیوں کے ریزے، دودھ، چائے کی پتی، پانی، چکنائی وغیرہ احتیاط کے باوجود بھی گر ہی جاتے ہیں، ان چیزوں کو صاف کرنا ضروری ہے۔ اگر ان کی صفائی پر فوری توجہ نہ دی جائے تو یہ نہ صرف جم جاتے ہیں بلکہ کیڑوں مکوڑوں کی آمد کا سبب بھی بن جاتے ہیں۔ بعض اشیا ایسی ہوتی ہیں کہ ان پر چیونٹیاں اور مکھیاں فوراً ہی آنے لگتی ہیں۔ ان اشیا کو پہلے گیلے یا خشک کپڑے سے پونچھ لیں، پھر اس جگہ کو گیلے کپڑے سے رگڑ کر صاف کرلیں۔
چولہوں پر اکثر چکنائی اور کالک جم جاتی ہے۔ کسی فرصت کے وقت میں انہیں پہلے کھرچ کر صاف کرلیں، پھر گیلے یا صابن ملے پانی سے دھوکر اچھی طرح خشک کرلیں۔ زیادہ بہتر یہ ہے کہ چولہوں کو روزانہ ہاتھ کے ہاتھ ہی صاف کرلیا جائے، اس طرح ان پر کالک اور چکنائی جمنے کا امکان نہیں رہتا۔ سنک اور سنگِ مرمر یا پتھر کا وہ تختہ جس پر سبزی وغیرہ کاٹی جاتی ہے، سب سے آخر میں دھو کر صاف کرلینے چاہئیں۔ سنک کے نیچے جہاں پانی گرتا ہے، وہاں بھی برش یا تنکے والی جھاڑو سے صفائی کرنی چاہیے۔ اس جگہ کو خاص طور پر رگڑ کر صاف کیا جائے جہاں کائی یا چکنائی کے جمنے کا امکان رہتا ہے۔
مسالوں کے ڈبوں اور چائے کی پتی، چینی، دالوں وغیرہ کے مرتبانوں کو دن میں ایک بار جھاڑ پونچھ کر رکھنا چاہیے۔ اگر موقع ملے تو ان پر گیلا کپڑا بھی پھیر لینا چاہیے۔ گھی، تیل کے ڈبے کی صفائی کا کپڑا علیحدہ ہونا ضروری ہے تاکہ اس پر لگی چکنائی کسی دوسری شے کو چکنا نہ کردے۔
ناشتا، دوپہر کا کھانا اور رات کا کھانا تیار کرنے کے بعد فرش پر جھاڑو لگاکر گری ہوئی اشیا اور کوڑا کرکٹ اکٹھا کرکے کوڑے دان یا کسی پلاسٹک کی تھیلی میں ڈال دیں اور اس کا منہ بند کردیں تاکہ جراثیم پھیلنے نہ پائیں۔ اگر رات کو سونے سے قبل باورچی خانے کے تمام کام نمٹانے کے بعد فرش کو پانی سے دھو لیا جائے تو یہ زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ اگر فنائل میں بھگوئے کپڑے کا پونچھا لگایا جائے تو اور بھی اچھا ہوتا ہے، کیوں کہ اس طرح کیڑے مکوڑے اور رینگنے والے حشرات فرش پر نہیں آتے۔

حصہ