رات کو جلدی سونا اور صبح جلدی اٹھنا کیوں ضروری ہے

174

بنجامین فرینکلین کا قول ایک ہے:
“Early to bed and early to rise makes a man healthy, wealthy and wise.’’
رات کو جلدی سونا اور صبح جلدی اٹھنا انسان کو صحت مند، دولت مند اور عقل مند بناتا ہے۔ کیا حقیقت میں رات کو دیر سے سونے اور دن میں دیر سے اٹھنے سے صحت کو نقصان ہوتا ہے؟ اور اس کے برعکس کیا رات کو جلدی سونے اور دن کو جلدی اٹھنے سے صحت اچھی رہتی ہے؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے جسم کے اندر ایک حیرت انگیز حیاتیاتی گھڑی(Biological Clock) ٹِک ٹِک کر رہی ہے۔ یہ گھڑی بہت ٹھیک وقت بتاتی ہے۔ یہ حیاتیاتی گھڑی آپ کے بہت سے جسمانی افعال کو کنٹرول کرتی ہے۔ جس میں نیند کا وقت بھی شامل ہے۔رات گیارہ بجے سے شب تین بجے تک آپ کا زیادہ تر خون جگر میں جمع ہوتا ہے۔ خون جگر میں پہنچنے سے جگرکچھ بڑا ہو جاتا ہے۔ یہ ایک اہم وقت ہوتا ہے کیوں کہ اس وقت آپ کا جسم فاسد مادوں سے نجات حاصل کر رہا ہوتا ہے۔ یہ وہی وقت ہے جب آپ کا جگر جسم میں دن بھر کے دوران جمع ہونے والے زہریلے فاسد مادوں کو توڑ کر ناکارہ بنانے میں مصروف ہوتا ہے۔ لیکن آپ اس وقت نہ سوئیں تو آپ کا جگر زہریلے مادوں کو جسم سے خارج کرنے کا عمل ٹھیک طور پر انجام دینے سے قاصر رہے گا۔ جگر کو یہی کام انجام دینے کے لیے چار گھنٹے درکار ہوتے ہیں اور یہ آپ پر انحصار ہے کہ آپ جگر کو کام کرنے کے لیے کتنا وقت دیتے ہیں۔ اگر آپ 12 بجے سوئے تو جگر کو تین گھنٹے ملیں گے اگر آپ ایک بجے سوئے تو جگر کو دو گھنٹے ملیں گے اور اگر آپ دو بجے سوئے تو پھر جگر کو زہریلے مادوں کی صفائی کے لیے صرف ایک گھنٹہ ملے گا اور اگر آپ رات تین بجے کے بعد سوتے ہیں تو پھر فاسد مادوں کو جسم سے خارج کرنے کا موقع نہیں ملے گا اور اگر آپ سونے کے لیے یہی معمول برقرار رکھتے ہیں تو ایسی صورت میں زہریلے مادے جسم میں جمع ہوتے رہیں گے۔
رات میں دیر سے سونے اور دیر سے سو کر اٹھنے سے آپ کے جسم کو فاسد مادوں کو خارج کرنے کا موقع نہیں ملے گا اور آپ کا جسم اور بہت سے افعال نہیں کرپائے گا۔رات 3 بجے سے صبح 5 بجے تک دورانِ خون کا زیادہ زور پھیپھڑوں پر ہوتا ہے۔ اس لیے آپ کے لیے اس وقت میں ورزش کرنا اور تازہ ہوا میں سانس لینا بہتر ہے اور آپ کے لیے زیادہ بہتر یہ ہوگا کہ تہجد کی نماز پڑھیں جسم کو توانائی سے بھرنے کی کوشش کریں یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ہوا ہر قسم کی آلودگی سے پاک‘ بالکل تازہ ہوتی ہے اور اس ہوا میں بے شمار منفی آین ہوتے ہیں جو صحت بخش سمجھے جاتے ہیں۔
صبح 5 بجے کے دوران، خون بڑی آنت میں مرتکز ہوتا ہے اس وقت آپ کو فضلہ خارج کرنے کے لیے بیت الخلا کا رُخ کرنا چاہیے تاکہ فضلہ آپ کی بڑی آنت سے خارج ہو جائے اور آپ کا جسم دن بھر زیادہ غذائیت جذب کرنے کے لیے تیار ہو جائے۔
صبح 7 سے 9 بجے تک خون کا زیادہ تر بہائو معدے کی سمت ہوتا ہے اس وقت آپ کو ناشتا کرنا چاہیے۔ یہ آپ کے دن کا سب سے اہم کھانا ہوتا ہے‘ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ناشتے میں وہ تمام چیزیں شامل ہوں جن سے آپ کے جسم کو تمام مطلوبہ غذائیں مل جائیں۔ اگر آپ ناشتے کا ناغہ کریں گے تو آپ کو مستقبل میں صحت کے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس لیے ہمیں اپنی صحت اچھی رکھنے کے لیے جلدی سونے اور جلدی اٹھنے کی عادت بنانی چاہیے اور ناشتہ بھرپور کرنا چاہیے۔ لیکن آج ہم اس کے برخلاف کرتے ہیں دیر سے سونا، دیر سے اٹھنا اور صبح ناشتہ بھرپور کرنے کی بجائے رات کا کھانا بھرپور کھاتے ہیں جس کی وجہ سے صحت پر بہت مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

حصہ