نیاز مندان کراچی کا نعتیہ مشاعرہ اور تقریب پذیرائی

196

ادبی تنظیم نیاز مندان کراچی کے اہتمام کراچی میں ناصر رضوان کی رہائش گاہ پر عبیداللہ ساغر‘ یامین وارثی اور نعیم انصاری کے اعزاز میں تقریب پزیرائی کے ساتھ نعتیہ مشاعرہ ترتیب دیا گیا۔ قمر وارثی اس مشاعرے کے صدر تھے۔ سید نعمان ایڈووکیٹ مہمان خصوصی اور انجم عثمان مہمان اعزازی تھیں۔ نعیم انصاری نے تلاوت کلامِ مجید کا شرف حاصل کیا محمد علی پراچہ نے نعت رسولؐ پیش کی۔ پروگرام کے پہلے حصے کی نظامت مقبول زیدی نے کی جس میں تنویر سخن نے یامین وارثی کے فن اور شخصیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یامین وارثی بھی تقدیسی ادب کے معتبر شاعر ہیں‘ وہ قادرالکلام شاعر ہیں‘ ان کی نعتیہ شاعری کے تین مجموعے شائع ہو چکے ہیں ان کے کلام میں نعت کے تمام عنوانات نظر آتے ہیں وہ سیرت رسولؐ اور شمائل رسول کے روّیوں کو اپنی شاعری کا حصہ بتاتے ہیں‘ وہ وسیع المطالعہ شاعر ہیں۔ شارق رشید نے کہا کہ نعیم انصاری طویل عرصے سے نعتیہ اور حمدیہ کلام کہہ رہے ہیں۔ ان کے شعری مجموعے اردو ادب کا سرمایہ ہیں‘ وہ چھوٹی بحروں میں اشعار کہنے پر کافی مہارت رکھتے ہیں‘ ہم انہیں سہل ممتنع کا شاعر بھی کہہ سکتے ہیں۔ انہوںنے نعت کے معاملے میں بہت احتیاط کی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں مزید عزت و شہرت عطا فرمائے۔ مقبول زیدی نے کہا کہ عبیداللہ ساگر موضوعاتی شاعری میں ایک اہم نام ہے۔ وہ علمِ عروض کے ماہر ہیں‘ وہ نئی نئی بحریں نکال کر اشعار کہہ رہے ہیں‘ ان کی بہاریہ شاعری کا مجموعہ بھی علمِ عروض کا آئینہ دار ہے‘ ان کے اشعار میں ترنم اور سادگی نظر آتی ہے۔ ناصر رضوان ایڈووکیٹ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علہ وسلم سے جب تک سچی محبت نہیں کریں گے ہمارا ایمان مکمل نہیں ہوگا۔ نعت رسولؐ کا سلسلہ آنحضرت کے زمانے سے شروع ہوا ہے اور قیامت تک آپؐ کا ذکر جاری رہے گا۔ پروگرام کے دوسرے حصے میں نعتیہ مشاعرہ ہوا جس کی نظامت تنویر سخن نے کی اس مشاعرے میں قمر وارثی‘ یامین وارثی‘ عبیداللہ ساگر‘ نعیم انصاری‘ آصف رضا زیدی‘ فیاض علی فیاض‘ انجم عثمان‘ راقم الحروف ڈاکٹر نثار‘ ریحانہ روحی‘ آسی سلطان‘ شارق رشید‘ مقبول زیدی‘ انجم جاوید‘ احمد سعید خان‘ شائستہ سحر‘ عتیق الرحمن‘ تنویر سخن‘ یاسر سعید صدیقی‘ فخر اللہ شاد‘ شوکت علی چیمہ‘ کاوش کاظمی‘ ذوالفقار حیدر پرواز‘ چاند علی‘ ضغیم ارشد‘ سرور چوہان‘ تاجور شکیل‘ تارا جعفری‘ وانیہ راشد‘ کشور عروج‘ عینی میر عینی‘ ہما ساریہ‘ فرحانہ اشرف‘ شبانہ شابی اور زوہیب خان نے اپنا نعتیہ کلام پیش کیا۔

فلیکن کمپلیکس نیو ملیر کے زیر اہتمام مشاعرہ

11 نومبر 2023ء بروز ہفتہ فلیکن ہائوسنگ کمپلیکس نیو ملی کراچی میں بہاریہ مشاعرہ منعقد ہوا جس کی صدارت انور شعور نے کی۔ ائر مارشل (ر) مزا ظفر حسین مہمان خصوصی تھے۔ ائر وائس مارشل (ر) اوسید الرحمن عثمانی مہمان اعزازی تھے۔ ذکیہ غزل مہمان توقیری تھیں۔ سلمان صدیقی نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ انہوں نے مشاعرے کے بارے میں اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی تہذیب میں مشاعرہ ایک ایسا ادارہ ہے جو ہر زمانے کی ضرورت ہے۔ شعرائے کرام اپنے مشاہدات و تجربات بیان کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے روّیوں پر بھی آواز بلند کرتے ہیں۔ شاعری ہماری روحانی غذا ہے۔ فلیکن کمپلیکس کی ادبی کمیٹی کے صدر فیروز ناطق خسرو نے کہا کہ ہم نے آج ائر کموڈر (ر) رضوان ظفر کی سربراہی میں مشاعرے کا اہتمام کیا ہے آپ فلیکن کمپلیکس کے ایڈمنسٹریٹر بھی ہیں آپ کی ادب دوستی قابل ستائش ہے مجھے امید ہے کہ ہم مشاعروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ مشاعرے کے منتظم شاہد کریم نے کہا کہ آج کی تقریب میں فوجی اور سول افراد موجود ہیں جو کہ ہ شاعر کو داد و تحسین سے نواز رہے ہیں میں تمام شعرا اور سامعین کا ممنون و شکر گزار ہوںکہ انہوں نے اپنی مصروفیت میں سے وقت نکال کر مشاعرے کو کامیاب بنایا۔ ائر کموڈر (ر) رضوان ظفر نے خطبۂ استقبالیہ میں کہا ہم شعر و سخن کے خدمت گزار ہیں ہم زبان و ادب کی ترویج و اشاعت میں شریک ہیں پاکستان ائر فورس کے زیر اہتمام بھی ادبی محفلیں ہوتی ہیں ہم نے اسی تناظر میں آج کا مشاعرہ رکھا ہے۔ ہمارے ملک میں شاعری عربی اور فارسی کی تراکیب سے آراستہ ہے لیکن اب جدید غزل سامنے آگئی ہے جس میں غزل کے روایتی مضامین کے ساتھ ساتھ عہد حاضر کے استعارے اور جدید لفظیات کو شاعری میں شریک کیا جا رہا ہے۔ جو شاعری زمینی حقائق سے دور ہوتی ہے وہ ناکام ہو جاتی ہے۔ مشاعرے میں انور شعور‘ اوسید الرحمن‘ ذکیہ غزل‘ فراست رضوی‘ ضغیم زیدی‘ ساجد رضوی‘ فیروز ناطق خسرو‘ عقیل عباس جعفری‘ شاداب احسانی‘ تاجدار عادل‘ اجمل سراج‘ نسیم نازش‘ اختر سعیدی‘ ڈاکٹر اقبال پیرزادہ‘ ڈاکٹر رخسانہ صبا‘ ریحانہ روحی‘ سلمان صدیقی‘ راقم الحروف ڈاکٹر نثار‘ لیفٹیننٹ کرنل شاہد علی‘ وجیہ ثانی‘ عبدالرحمن مومن اور حیدر رضوی نے اپنا کلام نذر سامعین کیا۔
nn

حصہ