فوزان نے موٹرسائیکل تیزی سے چلا دی

297

فوزان بہت ہی خوبصورت اور پیارا بچہ ہے ۔ اس کا دوست حنظلہ اسی محلے میں رہتا ہے ۔ دونوں میں اتنی زیادہ دوستی ہوگئی تھی کہ جہاں پر بھی دیکھو دونوں ایک ساتھ ہی نظر آتے ہیں ۔ دونوں کو بائیک چلانے کا بہت شوق ہے ۔ ایسا تیز تیز چلاتا ہیں کہ اللہ تعالٰی ہی بچاتا ہے ۔ کئی مرتبہ سمجھانے کی کوشش کی پر دونوں ہنس کر ٹال دیتے تھے ۔ کبھی کبھی ایک اور دوست بدیع کو بھی بٹھا کر بہت ہی تیز رفتار میں کبھی ادھر اور کبھی ادھر نظر آتے ہیں ۔

ایک دن شام کو پولیس والوں نے دیکھ لیا اور روک لیا ۔ ہائے ہماری شامت آگئی۔۔۔ تینوں پریشان ہو گئے ۔ پولیس والے رشوت مانگ رہے تھے ۔ تینوں گھبرا کر ایک دوسرے کے شکل دیکھنے لگے ۔ رشوت تو بالکل بھی نہیں دینا ہے ۔ ” رشوت دینے والا اور دینے والا دونوں دوزخ میں جائیں گے۔ ” اب ہم کیا کریں۔۔۔؟ ارے مجھے تو بہت ڈر لگتا ہے کہ گھر میں پتا چلے گا تو خوب پٹائی بھی ہوگی ۔ پولیس والے کہہ رہے تھے کہ پیسے دو ورنہ تینوں کو تھانے میں بند کردیا جائے گا ۔ نہیں انکل نہیں آئندہ نہیں کریں گے ۔
اتنے میں بدیعی کی امی وہاں سے گزر رہی تھیں۔ فوزان نے آواز دی ! صبا آنٹی۔۔۔ صبا آنٹی!
صبا نے سوچا کہ یہ کون مجھے آواز دے رہے ہیں ؟

قریب گئی تو تینوں دوست زور زور سے رونے لگے ۔ صبا نے حیرت سے دیکھا اور پوچھا کہ کیا ہوا ہے ؟
آپ لوگوں نے کہیں ایکسیڈنٹ تو نہیں کر دیا۔۔۔؟ امی جان ! ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ہے ۔ ہمیں معاف کر دیجئے۔۔۔
صبا نے کہا کہ ” میں نے آپ لوگوں کو بائیک چلانے سے منع بھی کیا تھا ۔ پھر بھی وہی کام کر دیا گیا ۔۔۔؟ اب پتا چلا کہ بڑوں کا کہنا نہیں ماننے سے کیا انجام ہوتا ہے ؟ آنٹی ! ہم لوگ حنظلہ کی امی کی طبیعت بہت خراب تھی اس لئے دوائی لینے کے لیے میڈیکل اسٹور تک آئے تھے ۔ پولیس والوں نے ہمیں روک لیا ۔

پولیس والے کہنے لگے ’’کیا آپ ان بچوں کو جانتی ہیں۔۔۔؟‘‘ ہاں !’’ یہ تینوں بہت اچھے دوست ہیں اور ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں ۔ محلے والوں کی بھی خدمات انجام دینے میں مصروف رہتے ہیں ۔ اس وقت حنظلہ کی امی کو جلدی دوائی کی ضرورت تھی۔ مہربانی کرکے ان بچیوں کو چھوڑ دیجئے ۔‘‘ بچوں نے کہا کہ انکل انکل اب ہم ” بڑوں کا کہنا ضرور مانیں گے۔ ہمیں معاف کر دیجئے۔۔۔ !
اچھا بچوں ! ابھی تو میں باجی کے کہنے پر چھوڑ رہا ہوں ۔ اگر آئندہ اس طرح کی حرکت کی تو تھانے میں بند کر دوں گا ۔۔۔ ! تینوں بچوں نے پولیس انکل سے وعدہ کیا کہ آئندہ تیز تیز موٹرسائیکل نہیں چلائیں گے انشاءاللہ ۔

صبا آنٹی نے بچوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ پیارے بچو ! تیز بائیک چلانے سے اپنا بھی نقصان ہوسکتا ہے اور دوسروں کو بھی نقصان ہوگا ۔ آئندہ بائیک چلانے کے بجائے سائیکل ضرور چلائیں۔ بڑے جو بھی اچھی بات کہتے ہیں وہ آپ کی بہتری کے لیے کہتے ہیں ۔ اب سارے بچے ہمیشہ ماں باپ اور بڑوں کا کہنا مانیں گے انشاءاللہ ضرور ۔۔۔

حصہ