خواتین کے حقوق

232

آج کی جدت پسندی مشرق کی عورت کو اندھیروں کی طرف تیزی سے دھکیل رہی ہے۔جبکہ اسلام دین حق ہے۔۔جس کے آتے ہی جہالت کے اندھیرے چھٹ گے۔اور معاشرتی قوانین وضع ہوئے۔نبی آخرزماں نے سب کو حقوق سے نوازا۔
اور عورت کو عزت واحترام کے اعلی درجے پر بٹھایا۔آپ ؐ فخر موجودات ہیں آپؐ نے فرمایا :’’عورت نازک آبگینے ہیں ۔‘‘
جیسے وہ صنف نازک ہے۔اس کے جذبات اور احساسات نازک ہیں محبت کے خمیر سے بنی ہے۔چھوٹی چھوٹی معصوم خواہشات ہیں۔بس محبت اور توجہ چاہتی ہیں۔
آپؐ اپنی ازواج سے حضرت خدیجہؓ اور حضرت عائشہ ؓ سے بہت محبت کرتے۔ اپنی والدہ کو بہت یاد کرتے ان سے بہت محبت تھی۔
اپنی لاڈلی بیٹی کو بہت عزت واحترام دیتے۔جب وہ گھر آتی آپ ؐ احتراما ً کھڑے ہو جاتے۔اور اپنا رومال بچھا کر اس پر بٹھاتے یہی سلوک اپنے دودھ شریک بہن کے ساتھ کرتے۔
اسی لیے اسلامی معاشرے میں والد اور بھاء اپنی بیٹی اور بہن سے محبت کرتے ہیں مردوں کو عورت کا ہر حیثیت میں ادب واحترام سیکھایا جاتا رہا ہے جوموجودہ دور کی سخت ضرورت ہے
فیمینزم یہ زہر قاتل ہے۔جس نے پہلے مغرب کی عورت کو لوٹا اب اس کے جال میں مشرق کی عورت پھنس رہی ہے
اب پرتعیش زندگی کے لیے مہنگائی کی آڑ میں نوکری کرنے والی بہو کا انتخاب کرنا شروع کردیا گیا ہیاور بچارے والدین مجبور ہوگے لڑکی کو اعلی تعلم یافتہ بنانے کے لیے لڑکوں کے ساتھ۔والدین پر بھی معاشی بوجھ بڑھا۔
لڑکیاں پھر خودمختار ہوگی کچھ سسرالی زیادتیاں بڑھنے لگی تو لڑکیاں باغی ہورہی ہے شادی کے بندھن سے۔
جن پر گھریلو ظلم وستم بڑھا تو انہوں نے حق کے لیے آوز اٹھائی۔
اور لڑکے اور لڑکیوں میں اپنی پسند کی شادی کا رحجان بڑھا والدین کے فیصلے بھی غلط لگنے لگے اور اپنے بھی۔۔۔ نتیجے میں طلاق کی شرح بڑھ گی۔
اب عورت مغرب کی طرح حقوق مانگ رہی ہے۔ جو اس کے لیے نقصان دہ ہیں۔اپنے دین کے مقرر کردہ حقوق میں وہ محفوظ ہے۔لبرلزم اس سے والدین شوہر اور بھاء کا تحفظ سب چھین رہا ہے میری زندگی میری مرضی۔۔۔ کا نعرہ لگانے والیان کو تباہی کے دھانے پر لے جائیں گی۔
ہمیں ابھی بند باندھنے ہوں گے۔ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہونگی ان کو معاشرتی تحفظ کی صورت میں۔
8 مارچ خواتین کا دن ہے اس کو عزت و احترام دینا چاہیے۔اور ان کے حقوق کے تحفظ کا دن ہے۔
خواتین کا عالمی دن ان کی پہچان اور معاشرے نصف کی برابری کا دن ہے۔ ہمیں ان کی پزیراء کرنی چاہیے تمام شرعی حقوق دینے چاہیے جن کی وہ حقدار ہیں .ورکنگ ویمن کو دفتر میں تحفظ نہیں۔راستے میں اور خواتین کے ساتھ اور بچیوں کو تشدد زیادتی ظلم ہے ان کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے حکومت کو سخت کارروائی کرنی چاہیے مجرم کوکڑی سزا دی جائے گی تو دوسروں کے لیے عبرت کا نشان بنے۔
ہم مائیں ہم بہنیں ہم بیٹیاں
قوموں کی عزت ہم سے ہے

حصہ