مجھے کارٹون دیکھنا ہے

280

اسکول سے گھر آتے ہی سارے بہن بھائیوں کی لڑائی شروع ہو جاتی ہے ۔ یہ روزانہ کی معمول ہے ۔ ابھی تو یونیفارم اتارا تک نہیں گھر میں شور ہنگامہ شروع کر دیتے ہیں ۔ امی جان کچن سے کام چھوڑ کر بھاگ کر آگئی ۔ بچوں کو خاموش کرنے کی کوشش کرتی۔ پر بچوں کے شور تو پورے محلے میں گونج رہا تھا ۔ ماں نے کہا: یہ کیا مذاق بنا دیا ہے۔۔۔؟
خاموش ہوجائے! ماں نے زور سے کہا ، گھر میں یہ کیا ہو رہا ہے ؟ بہت شرم کی بات ہے ۔ عثمان : امی ! مناہل موبائل نہیں دے رہی ، مجھے گیم کھیلنی ہے ۔ امی ! میں موٹو پتلو کارٹون فلم دیکھ رہی ہوں ۔ اف مناہل ! میںنے تمہیں کتنے دفعہ منع کی ہے کہ اس طرح کی کارٹون نہیں دیکھنا ہے ۔ پر تم بات ہی نہیں مانتی کیوں ۔۔۔؟ بڑوں کا کہنا مان لو ! اچھا امی جان مجھے معاف کر دیجئے ! سب سے چھوٹا عزیر بھی شور مچا رہا تھا کہ مبائل مجھے دو ۔ زیان چھوٹو بھی موبائل چھین رہا تھا ۔ اف ۔۔۔ گھر میں ایک ہنگامہ مچا ہوا تھا ۔
اتنے میں شور سن کر دادی جان بھی کمرے سے نکل کر آگئی۔ یہ کیا ہنگامہ مچایا ہوا ہے ۔سب خاموشی سے دادی جان کو دیکھنے لگے ۔ امی نے کہا : سب کو مو بائل چاہیے ! میں تو پریشان ہو کر رہ گئی ہوں ۔ امی ! آپ بتائیں میں کیا کروں !
دادی جان : “میرے پیارے پیارے بچو! سب سے پہلے جاکر یونیفارم تبدیل کریں ۔ ” پھر ہاتھ منہ دھو کر کھانا کھائیں ۔ اس کے بعد میں آپ کو ایک بہت ضروری بات بتاؤں گی ! اچھا دادی جان ! سارے بچوں نے دادی جان کی بات مان لی ۔ اتنے میں ارتضئ ، مرتضٰی اور ہانیہ بھی پہنچ گئے ۔
تمام بچے دادی جان کے ارد گرد خوشی خوشی جمع ہو گئے ۔ میرے پیارے پیارے ننےمنے بچو!
کسی بھی بات پر لڑنا ،جھگڑنا بہت بری بات ہے ! وہ بھی موبائل کے لیے! پیارے بچو! موبائل بچوں کے لیے نہیں ہوتا ۔ بچوں کے لئے بہت سارے گیمز ہیں ۔ کرکٹ ، ہاکی ، فٹبال ، دوڑ، جمپنگ وغیرہ۔۔۔۔ اس طرح کے کھیل بچوں کے لئے جسمانی طاقت کا باعث بن جاتے ہیں اور موبائل سے بہتر ہیں۔ کہانی کی کتاب پڑھنا بہترین مصروفیت ہے ۔
میرے پیارے بچو ! جو بھی کئی گھنٹے موبائل دیکھتے یا پھر ٹی وی کے آگے بیٹھ کر وقت گزارتے ہیں ان میں مختلف قسم کی بیماریوں کی زیادہ علامت پیدا ہوتی ہیں۔ زیادہ دیر اسکرین دیکھنے سے بچے” ہائی پر ” ہو جاتے ہیں ۔ اور بچے مختلف طریقے سے گفتگو کرنے لگتے ہیں۔۔۔۔۔
والدین کو زیادہ سے زیادہ بچوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ پیارے بچو ! اپنے امی ابو کے ساتھ کھیلیں اور باتیں کریں اور اچھی اچھی کہانیاں بھی ضرور سنیں۔ آج کل والدین خود بچوں کو موبائل پکڑا کر خاموش کرانے لگتے ہیں۔ پیارے بچو ! اپنی ذہنی صحت کے لئے موبائل اور ٹی وی اسکرین سےدور رہنا ہے اپنی صلاحیتوں کو آگے بڑھانا ہے۔ نارمل طریقے سے زندگی گزار نی ہےہمیں تعلیم و تربیت کے لیے فون یا اسکرین استعمال نہیں کرنا چاہیے یہ اسکرین ہمیں برائی کی طرف لے جا رہے ہیں ۔
پیارے بچو!اب موبائل اور کسی بھی اسکرین سےاپنے آپ کو بچا کر رکھنا۔اللہ سبحان وتعالی میرے تمام پیارے پیارے بچوں کو ہر قسم کے فتنے سے بچا کر اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین ثم امین یا رب العالمین ۔۔۔۔

حصہ