گورنمنٹ کالج برائے خواتین کورنگی میں مشاعرہ

198

گورنمنٹ کالج برائے خواتین کورنگی نمبر 6 میں مشاعرہ منعقد ہوا جس کی صدارت طنز و مزاح کے معروف شاعر خالد عرفان نے کی۔ مظہرہانی مہمان خصوصی تھے اور تنویر سخن نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ کالج کی طالبہ شازیہ نے تلاوتِ کلام مجید کا شرف حاصل کیا جبکہ کنیز فاطمہ طالبہ نے نعت رسولؐ پیش کی۔ اس مشاعرے میں خالد عرفان‘ مظہرہانی‘ اختر سعیدی‘ انور انصاری‘ سلیم فوز‘ محمد علی گوہر‘ راقم الحروف ڈاکٹر نثار‘ کشور عدیل جعفری‘ افتخار ملک ایڈووکیٹ‘ ضیا حیدر زیدی‘ کامران صدیقی‘ تاج علی رانا اور پروفیسر رابعہ نے اپنا کلام پیش کیا۔ کالج کی پرنسپل روبینہ زرین نے خطبۂ استقبالیہ میں کہا کہ تعلیمی اداروں میں غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد ہوتا ہے تاکہ طلبہ کی صلاحیتوں میں نکھار آئے اسی تناظر میں آج ہم نے ’’مشاعرہ‘‘ رکھا ہے۔ مشاعرہ ہماری تہذیب و تمدن کا آئینہ دار ہے‘ یہ ذہنی آسودگی کاایک کامیاب ذریعہ ہے۔ خالد عرفان نے کہا کہ پہلے اسکول و کالج میں یونین ہوتی تھی جس کے تحت مختلف ادبی پروگرام ترتیب دیے جاتے تھے۔ ضیا الحق نے تعلیمی اداروں سے یہ سلسلہ ختم کیا جس سے بہت سے مسائل پیدا ہوئے تعلیمی اداروں میں ادبی پروگرام سے معلومات میں اضافہ ہوتا ہے‘ نئے نئے الفاظ و استعارے سامنے آتے ہیں۔ آج کے مشاعرے میںبہت عمدہ کلام سننے کو ملا ہے۔ مظہرہانی نے کہا کہ وہ اس کالج کے عروج و زوال سے آشنا ہیں اس وقت بہترین صلاحیتوں سے مالا مال پرنسپل روبینہ زرین اس کالج کو Look after کر رہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں مزید عزت و شہرت عطا فرمائے۔

حصہ