کچی سبزیاں اور ان کے کرشماتی اثرات

عجیب سی بات ہے کہ کچی سبزیاں ذوق و شوق سے کھانے والے اپنی اس عادت کا اعتراف کرنے سے ہچکچاتے ہیں۔ کچی سبزیوں کے بیش بہا فوائد کی وجہ سے اس کا اعتراف کرنے میں ہچکچانے کی کوئی بات نہیں۔ بیشک کچھ سبزیوں کو کچا کھانے میں ان کا ذائقہ اچھا نہیں لگتا مگر صحت پر ان کے دیرپا اثرات رہتے ہیں، خاص طور پر یہ نظام ہاضمہ کے لیے انتہائی مفید ہوتی ہیں۔ یہ بات بھی مسلّمہ ہے کہ ہاضمہ ٹھیک ہوتا ہے تو صحت بھی ٹھیک رہتی ہے۔

کچی سبزیوں کے فوائد کہیں نہ کہیں ہمارے لاشعور میں ہوتے ہیں تبھی تو پْرتکلف دعوتوں اورمرغ مسلم والی محفلوں میں سلاد کے بغیر ضیافت ادھوری سمجھی جاتی ہے۔ کچی سبزیوں کا سب سے بڑا فائدہ توبہرحال یہ ہے کہ انھیں ایسے ہی کھانے سے غذائیت ضائع نہیں ہوتی، جبکہ انہیں پکانے کے دوران اس بات کا احتمال ہوسکتا ہے۔ آئیں جانتے ہیں کہ کونسی کچی سبزی کتنی فائدہ مند ہے۔

موسمی سلاد
سلاد ‘ پیاز ‘ ٹماٹر اور پودینہ کو کاٹ کر ان میں نمک اور سیاہ مرچ کا پائوڈر شامل کریں اور مناسب سمجھیں تو اس پر لیموں کا رس ڈا لیں‘ بہت لذیذ مرکب بن جائے گا۔

کھیرا :
کھیرا کے باریک باریک قتلے کاٹ لیں‘ اس میں ابلے ہوئے آلو‘ ٹماٹر‘ سبز پودینہ شامل کرلیں اور نمک و مرچ سیاہ چھڑک کر اس میں لیموں کا رس حسب ذائقہ نچوڑ لیں‘ بہت خوش ذائقہ ہو گا کیونکہ ایسے لوازمات سے کھانا زیادہ کھایا جاتا ہے اور جلد ہضم ہو جاتا ہے۔

مولی:
مولی کو کدو کش کر لیا جائے پھر اس میں مولی کے پتے ‘ پیاز اور ٹماٹر کاٹ کر شامل کر لیں‘ اس پر نمک اور سیاہ مرچ پسی ہوئی ڈال کر کھائیں‘ بہت طاقتور اور ہاضم چیز ہے۔ان اشیاء کو روٹی سے کھائیں اگر چاہیں تو ان میں بعض موسمی پھل بھی شامل کر لیں اگر کوئی آدمی دو تین ماہ کچی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کرے تو اس کے جسم میں غیر معمولی چستی، پھرتی اور طاقت رونما ہو جائے گی اور جسم کے اندر جس قدر زہریلے اور گندے مادے ہوں، نکل جائیں گے اور تندرستی اور توانائی عود کر آئے گی۔

لیموں کی چائے:
اگر طبیعت بھاری ہو‘ متلاتی ہو تو صبح کے وقت ہلکی چائے بنا کر لیموں نچوڑ کر پئیں‘ بے حد فائدہ ہو گا۔ طبیعت کو فرحت حاصل ہو گی۔

لیموں کا اچار:
خوب عمدہ لیموں پچاس عدد لے لیں۔ نمک 1 کلو ملا کر آٹھ دن تک دھوپ میں رکھیں‘ اس کے بعد لیموں خشک کر لیں اور کسی مرتبان میں ڈال کر ا س میں دگنے لیموں کا عرق نچوڑ دیں۔ چار دن تک دھوپ میں رکھیں، صحت بخش لیموں کا اچار تیار ہے۔

لیموں کی سکنجبین:
حسب ضرور پانی لے کر حسب ذائقہ چینی ملا لیجئے۔ اس کے بعد لیموں کا رس ملا لیجئے ‘ خوش ذائقہ سکنجبین تیار ہے۔

سر کی خشکی کے لیے:
سر میں خشکی ہو تو تل کے ایک پائو تیل میں چوتھائی حصہ لیموں کا عرق ملا کر چند دن تک بالوں کی جڑوں میں اچھی طرح لگائیے‘ خشکی دورہو جائے گی۔

لیمن اسکوائش آفتابی:
کلو بھر عمدہ رسیلے لیموں کا رس نکال لیں اور عرق میں سیر بھر چینی ملا کر مسلسل سات دن تک دھوپ میں رکھیں ‘ اس میں اپنی حسب منشا ایسنس بھی ڈال سکتے ہیں۔ فلٹر کر کے خشک بوتلوں میں بھر لیں۔

بالوں کے لیے:
لیموں کے رس میں آملہ پیس کر بالوں کی جڑوں میں نہانے سے گھنٹہ پہلے لیپ کر لیں۔ اس عمل سے بال لمبے اور چمکیلے ہو جائیں گے۔ چہرے کی رنگت کے لیے رات کو سونے سے قبل خوب اچھی طرح منہ دھو کر تولیے سے خشک کر لیجیے۔ اس کے بعد تازہ لیموں کا رس نکال کر کپڑے سے چھان کر آنکھوں کوبچا کر منہ دھو لیجئے۔ انشاء￿ اللہ چہرے کے داغ‘ مہاسے‘ کیل اور چھائیاں چند دنوں میں ہی دور ہو جائیں گی۔

لیموں کے طبی فوائد:
یہ سرد تر ہے‘ حرارت کو تسکین دیتا ہے‘ طبیعت کی بد اعتدالی کو دور کر کے سکون پیدا کرتا ہے۔ پیاس بجھاتا ہے‘ مقوی معدہ ہے‘ قے کو بند‘ متلی کو دور کرتا ہے۔ حفظ ما تقدم کے طور پر ملیریا میں مفید ہے۔

پیاز:
اس کی دو قسمیں ہوتی ہیں ایک جنگلی اور دوسری بستانی۔ ان دونوں میں بظاہر کوئی فرق نہیں لیکن بستانی پیاز کھانے اور ادویات میں مستعمل ہے۔اس کا مزاج گرم و تر ہے۔ بعض کے نزدیک گرم و خشک بھی ہے۔ یہ مشہور و عام سبزی ہے‘ جس کے بغیر سالن نہیں پکایا جاتا۔ اس کو گوشت میں مصالحہ کی بجائے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا جو شاندہ تقطیر البول میں نافع ہے۔ برسات کے موسم میں اس کا استعمال موسمی بیماریوں کے لیے بڑا مفید ہے۔ اس کا اچار کھانے سے ریاح کو بے حد فائدہ پہنچتا ہے۔ یہ تلی کے ورم کا بڑا علاج ہے۔ غذا میں اس کے استعمال سے آنکھوں کی بیماریوں میں افاقہ ہوتا ہے۔ ہیضہ میں نافع ہے۔

لہسن(تھوم) :
یہ تیسرے درجے میں گرم و خشک ہے‘ اس کا رنگ زردی مائل سفید اور ذائقہ تلخ و تیز ہوتا ہے۔ اس کے دو دن کے استعمال سے خون کا دبائو کافی حد تک کم ہو جاتا ہے۔ یہ پولیو ‘ آنتوں کے امراض ‘ جسمانی کیڑوں‘ امراض جلد‘ پھوڑے تبخیر ‘ نظام تنفس کی جراثیم زدگی اور فشار الدم جیسے امراض میں مفید ہے۔ یہ دماغی امراض ‘ دق اور سل کیلئے بھی مفید ہے۔ یہ پیشاب و حیض جاری کرتا اور آواز کو صاف کرتا ہے۔ امراض دمہ‘ وجع المفاصل‘فالج‘ لقوہ اور رعشہ میں مفید ہے۔

ادرک:
اس کا مزاج گرم و خشک ہوتا ہے۔ محلل ریاح وہاضم طعام ہے۔ اس قیمتی شفا بخش جڑ کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قران پاک میں بھی فرمایا ہے۔ اس کا طبی نام زنجبیل ہے۔ زنجبیل کو محرک‘ مشتہی‘ ہاضم ‘ کاسر ریاح، افعال کی بنا پر ضعف اعصاب اور بلغمی عوارضات میں استعمال کیا جاتا ہے‘ پالک اور چقندر فولاد چاہیے تو پالک کھائیے لیکن ساتھ ہی آئرن سے بھرپو ر چقندر کھانا بھی نہ بھولیے، اس میںوٹامن سی بھی ہوتا ہے ، جو آپ کی آنتوںکو آئرن بہتر طور پر جذب کرنے میں مدد کرتاہے۔ اگر آپ کو کچے چقندر پسند نہیںتو ا س کے سلائس بنا کر تھوڑا سا نمک اور لیموں کا عرق چھڑک کرایک گھنٹے کیلئے رکھ دیں، چاہیں تو نرم کرنے کے لیے تھوڑا سا پکا لیں اور اس پر پالک کاٹ کر ڈال دیں۔ اس کے بعد کالی مرچ چھڑک کر تناول فرمائیں ، آپ یقیناً اچھا محسوس کریں گے۔

بند گوبھی اور ہری مرچ:
آپ ہری یا عنابی گوبھی، ہری مرچ کے ساتھ ملا کر کھاسکتے ہیں۔ گوبھی بہت سارے وٹامن گروپس کا بہترین ذریعہ ہے اور قابل ہضم فائبر ز بھی فراہم کرتی ہے۔ ہری مرچ میں موجود وٹامن سی ، گوبھی سے حاصل ہونیو الے منرلز کو ہضم کرنے کے عمل میں تیزی لاتی ہے۔ اس کے علاوہ ہری مرچ ذائقہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ آپ کو پوٹاشیم، مینگنیز اور دیگر وٹامنز بھی فراہم کرے گی۔ دونوں سبزیوں کے امتزاج کو نمک ، چینی ، لیموں اور ادرک سے آراستہ کرلیں۔ اگر چھوٹی ہر ی مرچ کھاسکتے ہیںتو وہ بھی ملالیں،ورنہ بڑی مرچ ہی کافی ہے۔

ٹماٹر اور شملہ مرچ:
رنگین شملہ مرچ قوت مدافعت بڑھانے والیوٹامنزسے بھرپور ہوتی ہے۔ اسے ایسیڈیٹی دور کرنے والے ٹماٹر کیساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تویہ آپ کے جسم کے لیے بے پناہ فائد ہ مند ہوگی۔ ویسے بھی جب آپ رنگ برنگی شملہ مرچوں کو دیکھیں گے تو شاید اپنا ہاتھ روک نہ پائیں۔ آپ انہیں سرکہ کے ساتھ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

ٹماٹر اور شملہ مرچوں کے امتزاج میںپارسلے کے تازہ پتے ملا لیں،جو کیلشیم اور وٹامن ڈی سے بھرپور ہوتے ہیں یا ا س کے متبادل کے طورپر تازہ دھنیا چھڑک لیں، جس میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیت ہوتی ہے اور یہ مرچوں سے حاصل شدہ وٹامنز کو مکمل بنا دیتاہے۔

گاجر اور مولی:
دونوں سبزیوں کو باریک کاٹ لیں اور ان پر نمک اور لیموں چھڑک لیں۔ مولی کی ترشی کا مداوا گاجر کرے گی۔ اس امتزاج کے ساتھ آپ مولی کے پتے اور ایواکاڈو کے سلائس بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ ایواکاڈو آپ کو اومیگا تھری فیٹی ایسڈ فراہم کرتاہے ، جوقدرتی غذائوں سے بمشکل حاصل ہوتا ہے۔ مولی کی ہاضمہ بہتر کرنے کی قابلیت آپ کے جسم میں گاجر ہضم کرنے کے عمل کو تیز اور بہتر کرتی ہے۔

آپ دونوں سبزیوں کو نمک ، چینی ، لیموں یا دہی کے ساتھ ملا کر تناول فرما سکتے ہیں۔ گاجر آپ کے جسم کی اندر سے صفائی کرتی ہے جبکہ مولی میں اینٹی فنگل (جسم کے اندر فنگس والے انفیکشن کے خلاف ) خصوصیت ہوتی ہے، اس لیے دونوںکا امتزاج بہت پاورفل بن کے سامنے آتا ہے۔

کچی سبزیوں کے چند حیران کن فوائد:
جاپان میں لوگ سو سو سال تک زندہ رہتے ہیں اور انہیں موذی بیماریاں چھو کر نہیں گزرتیں۔ ہنز ہ اور وادی کشمیر میں بھی لوگ بغیر بیمار ہوئے عمر کی سینچر ی کر گزرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ لوگ قدرت کی عطا کردہ غذائیں کھاتے ہیں ، ان میںزیادہ تر پھل، کچی سبزیاں اور خشک میوے شامل ہیں اور وہ پروسیسڈ غذائوں سے بالکل نا بلد ہیں۔ عموماً وہاں آپ کو دل، ذیابطیس اور جوڑوں کے درد کے مریض نہیں ملتے۔اسی طرح نیوزی لینڈ میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ پھل اور سبزیاں کم کھاتے ہیں، ان میںڈپریشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
18سے25سال کے چارسوافراد پر کی گئی ایک ریسرچ کے بعدماہرین کا کہناتھا کہ آپ گہری رنگت کے پتوںوالی سبزیاں، کھیرا، کیوی، گاجر اور تازہ بیریز زیادہ سے زیادہ کھائیں کیونکہ ان سے جسم میں انفلیمیشن کم ہوتی ہے اور ذیابطیس جیسی بیماریاں دور رہتی ہیں۔

احتیاطی تدابیر:
سبزیاں استعمال کرنے سے پہلے انہیں اچھی طرح دھولیں۔جڑوں والی سبزیوں کو پانی میں سرکہ ڈال کر دھوئیں تاکہ چھپے ہوئے جراثیم ہٹ جائیں۔
پتوں والی سبزیاں جیسے لیٹس (Lettuce) اور اجوائن کے پتے (Celery) تقریباً ہر سبزی کے ساتھ استعمال ہوسکتے ہیں۔ تازگی ، ذائقہ اور غذائیت بڑھانے کے لیے آپ تازہ ہرب جیسے کہ کالی تلسی، اجوائن ، پودینہ ، پارسلے اور دھنیا استعمال کرسکتے ہیں۔

کھیرے دل و دماغ کو ٹھنڈک بخشتے اور ڈی ہائڈریشن سے دور رکھتے ہیں، انہیں اجوائن یا پودینے کے ساتھ استعمال کیا جاسکتاہے۔
اگر ہم حفظانِ صحت کے اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تازہ سبزیوں کا استعمال کریں تو تندرست و توانا صحت مند رہ سکتے ہیں۔ سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے جسم کو وہ تمام قدرتی وٹامنز اور منرلز حاصل ہو سکتے ہیں جن کی ہمارے جسم کو ضرورت جے۔