اتفاق میں برکت

448

لکڑہارا اپنے بیٹوں کی طرف سے بہت پریشان تھا ، وہ اس لیے کہ اس کے بیٹے چھوٹی چھوٹی باتوں میں آپس میں جھگڑ پڑتے تھے ان میں بالکل بھی اتفاق نہ تھا ۔
لکڑہارا چاہتا تھا اس کے بیٹے آپس میں مل کر رہیں اس کے کام میں اس ہاتھ بٹائیں، کھانا مل کر کھائیں ، باہر جائیں تو بھی آپس میں اتفاق سے رہیں لیکن اس کی یہ خواہش کسی صورت پوری نہ ہورہی تھی۔
ایک دن اسے کیا سوجھی کہ اس نے اپنے چاروں بیٹوں کو بلایا جب سب آگئے تو سب کے ہاتھ میں ایک ایک لکڑی دی، پھر سب سے کہا کہ اپنے ہاتھ میں موجود لکڑی کو توڑ دیں ،سب بیٹوں نے یہی کیا اور آرام سے اپنے اپنے ہاتھ میں موجود لکڑی توڑ دی۔
اب لکڑہارے نے ایک طرف رکھی لکڑیاں اٹھائیں جن کو اس نے آپس میں رسی سے باندھ دیا تھا، یہی گٹھر اس نے ایک بیٹے کو دیا کہ اسے توڑو، اس نے خوب جان لگائی لیکن وہ نہ ٹوٹا، پھر اس نے باری باری چاروں کو یہ گٹھر دیا لیکن کوئ بھی اس کو نہ توڑ سکا۔
اب لکڑہارا اپنے بیٹوں سے مخاطب ہوا۔
” دیکھو بچو جب میں نے آپ سب کو ایک ایک لکڑی دی تو آپ سب نے آسانی سے توڑ دی لیکن جب لکڑیاں مل کر ایک جگہ جمع کر دیں تو آپ انہیں نہ توڑ سکے، اسی طرح اگر آپ لوگ آپس میں لڑ کر ایک دوسرے سے دور رہو گے تو کوئ بھی آپ کو نقصان پہنچا سکتا ہے لیکن اگر آپ مل کر اتفاق سے کام کرو ، ایک دوسرے کی مدد کرو ، مل کر کام کرو تو کوئ بھی آپ کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
یہ بات لکڑہارے کے بیٹوں کو سمجھ آگئ اور وہ آپس میں اتفاق سے رہنے لگے ۔

حصہ