” نیکی کا قرض”

307

ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
یہ شعر علامہ اقبال کی نظم” ہمدردی ” سے لیا گیا ہے
” بائیک کو بھی ابھی خراب ہونا تھا یااللہ میری مدد فرما”عا دل نے دل ہی دل میں دعا کی آج اس کا جاب کےلیے انٹرویو تھا ابھی آدھا راستہ ہی طے ہوا تھا کہ بائیک ایک جھٹکے سے رک گئی ہزار کوشش کے باوجود دوبارہ اسٹارٹ نہیں ہوئی ہوتی بھی کیسے پٹرول جو ختم ہوگیا تھا اور عادل صاحب صدا کے لاپرواہ ڈلوانا ہی بھول گئےاور اب نتیجہ بھگت رہے تھے،ابا نے لاکھ سمجھایا کہ گھر سے نکلتے وقت ہر چیز اچھی طرح چیک کیا کرو ،
گرمی سے برا حال تھا چند منٹوں میں ہی سارے کپڑے پسینے سے بھیگے چکے تھے۔اچانک ایک موٹر سائیکل آکر رکی عادل کا تو جیسے خون ہی خشک ہوگیا ہو اسے لگا کوئی ڈکیت ہے موٹر سائیکل سوار نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا”دوست کیا کوئی مسئلہ ہے”اجنبی کی آواز آئی “ہاں بھائی پٹرول ختم ہوگیا ہے”عادل کو حوصلہ ہوا کہ چلو کوئی ہمدرد ہے۔اجنبی یہ سنتے ہی بائیک سے اترا اور بائیک پر چڑھے ہوئے کپڑے کی جیب سے ایک پٹرول سے بھری ہوئی بوتل نکال کر عادل کوتھمائی اور خود تیزی سے بائیک اسٹارٹ کرکے چلاگیا عادل اپنے محسن کا چہرہ بھی نہ دیکھ سکا وہ کافی دور جاچکا تھا عادل کے دل سے اس کے لیے دعا نکلی اس نے جلدی سے پٹرول بائیک کی ٹنکی میں ڈالا اور انٹرویو کے لیے روانہ ہوگیا۔
انٹرویو سے واپسی پرسب سے پہلے پٹرول بھروایا اور ایک بوتل میں الگ بھروایا اور اسے بائیک کے کپڑے کی جیب میں رکھ لیا عادل کے چہرے پر اپنے آپ مسکراہٹ آگئی اس نے سوچ لیا تھا کہ وہ اس نیکی کا قرض ضرور اتارے گا۔
دو تین دفعہ تو ایسا ہوا کہ کسی نے اس کی بائیک سے پیٹرول کی بوتل نکال لی مگر آللہ کا کرم تھا اس نے جو نیت کی تھی وہ اس پر قائم تھا دوبارہ بوتل میں پٹرول بھرواکر بائیک میں رکھ لی۔کافی دن گزر گئے وہ تقریباً بھول ہی چکا تھا۔
ایک دن کام سے واپسی پر عادل نے دیکھا ایک مرد اور اسکے ساتھ برقعے میں ایک عورت جس کی گود میں بچہ بھی تھا بائیک سے اتر کر پیدل چل رہے ہیں گرمی سے برا حال تھا عادل نے بائیک ان کے قریب جاکر روکی اور پوچھا”بھائی کیا پٹرول ختم ہوگیا ہے”مرد نے اثبات میں سر ہلانے کے ساتھ بتایا کہ کافی دور سے پیدل آرہے ہیں۔عادل نے اپنی بائیک سے پٹرول کی بوتل نکال کر اس کی طرف بڑھادی اور خود آگے بڑھ گیا اس نے بائیک کے شیشے میں ان کے چہرے کی خوشی دیکھی اس سے کہیں زیادہ اطمینان اور خوشی عادل کو تھی اس نے نیکی کا قرض اتار دیا تھا اور مصمم ارادہ کیا کہ نیکی کے اس عمل کو ہمیشہ جاری رکھے گا۔جس طرح عادل نے کسی کے اچھے عمل کو اپنایا تھا ہوسکتا ہے کوئی اسے دیکھ کر یہ نیک عمل اپنالے اور اسی طرح لوگ ایک دوسرے کی پریشانی میں کام آتے رہیں۔

حصہ