شیشہ ٹوٹ گیا

144

ایک آدمی گدھا رگاڑی پر شیشہ لے کر جا رہا تھا کہ سڑک پر ایک کھلے گٹر کی وجہ سے اس کی ریڑھی الٹ گئی اور سارا شیشہ ٹوٹ گیا وہ غریب فٹ پاتھ پر سر پکڑ کر بیٹھ گیا اور رونے لگا کہ مالک کو کیا جواب دوں گا۔ لوگ اس کے ارد گرد کھڑے ہوگئے اور ہمدردی کرنے لگے۔ اتنے میں ایک بزرگ آگے بڑھے اور سو روپے اس کے ہاتھ پر رکھتے ہوئے کہنے لگے بیٹا اس سے نقصان تو پورا نہیں ہوگا لیکن رکھ لو۔ بزرگ کی دیکھا دیکھی باقی لوگوں نے بھی اس کے ہاتھ پر سو پچاس کے نوٹ رکھنے شروع کردئیے تھوڑی ہی دیر میں شیشے کی قیمت پوری ہوگئی. اس نے سب کا شکریہ ادا کیا…
تو ایک شخص بولا بھئی شکریہ ان بزرگ کا ادا کرو جنھوں نے ہمیں یہ راہ دکھائی اور خود چپکے سے چل دئیے۔
سب ہی اپنے طور پر نیکی کا کام کرنا چاہتے ہیں،لیکن سوال یہ ہے کہ پہلا قدم بڑھائے کون، راستہ دکھائے کون؟؟؟آئیے آج سے ہم عہد کریں کہ نیکی کا کام بھی کریں گے — لوگوں کو سیدھا راستہ بھی دکھائیں گے.

حصہ