بارشوں اور سیلاب سے تباہی ،الخدمت کی امدادی سرگرمیاں

210

ماضی میں ہونے والی بارشوں کی طرح رواں برس بھی مون سون بارشوں نے ایک بار پھرکراچی میں نظام زندگی کو بری متاثر کیا ہے‘ خاص طور پر بلوچستان میں ہو نے والی بارش نے بے حد تباہی مچائی جس سے نہ صرف بھاری جانی ومالی نقصان ہوا ہے بلکہ سیلاب نے ہزاروں گھروں کو ریت میں تبدیل کردیا ہے۔ بڑے پیمانے پر جانور ہلاک ہوئے اور لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں، یہ لوگ کھلے آسمان تلے خیموں میں بھوک وافلاس کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔
الخدمت کراچی میں بارشوں سے پیدا صورت حال اور پھر اہل بلوچستان کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے ایک بار پھر میدان میں آگئی اور متاثرین کی خدمت میں مصروف ہو گئی۔ الخدمت کے شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے ہنگامی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے پہلے ہی شہر کے تمام اضلاع میں قائم13 ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کو الرٹ کر دیا تھا۔ الخدمت نے تین سال قبل ان تمام سینٹرز کو بارشوں سے پیدا ہونے والی ممکنہ تباہ کن صورت حال سے نمٹنے کے لیے ضروری ساز و سامان فراہم کر دیے تھے جن میں کشتیاں،خیمے ،ترپال ،سکشن پمپس، موٹریں، واٹر پروف جیکٹس، رسیاں اور کدال سمیت دیگر ضروری اشیا شامل تھیں۔
الخدمت کے سیکڑوں رضاکاروں نے امدادی کاموں کا آغاز کیا ۔ بارش سے شہر کی ندی نالوں کے اطراف آبادیاں بری طرح متاثر ہوئیں۔ جہاں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ۔ ڈیفنس جیسا پوش علاقہ جس کی نکاسی آب کے نظام کی مثال دی جاتی تھی‘ وہ بارشوں سے محفوظ نہیں رہ سکا۔ یوسف گوٹھ سرجانی، پی ای سی ایچ ایس بلاک 6 ،اولڈ سٹی ایریا ،حب ریورروڈ، نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد اورنگی ٹاؤن اور سائٹ ٹاؤن،فیڈرل بی ایریا ،لیاقت آباد سمیت دیگر علاقے متاثر ہوئے ،جہا ں3سے4فٹ بھی پانی جمع ہو گیا تھا ۔
صدر الخدمت کراچی حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے مون سون بارشوں اور اربن فلڈنگ کے ممکنہ خطرات میں شہریوں کی مکمل مدد کی ہدایات جاری کی گئی تھیں ۔ الخدمت ڈیزاسٹرمینجمنٹ نے ان ہدایات کی روشنی اورایگز یکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی کی نگرانی میںامدادی کام شروع کیے گئے ۔الخدمت کے رضاکاروں نے دوران بارش لوگوں کو کھانا اورپینے کا پانی پہنچایا‘وہاں پھنسے لوگوں کو کشتیو ں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا اور بارش سے بند ہونے والی گاڑیوں کو ٹھیک کرنے میں مدد دی۔الخدمت نے شٹل سروس کے ذریعے لوگوں کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر پہنچایا۔ جبکہ مختلف علاقوں میں سکشن پمپس کے ذریعے بارش کا پانی نکالا۔
حافظ نعیم الرحمن نے بارشوں سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ریلیف کے کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس موقع متاثرین سے پھرپور اظہار یکجہتی کیا۔
حافظ نعیم الرحمن کی خصوصی ہدایات پر الخدمت ڈیزاسٹرمینجمنٹ اور آف روڈ کلب پاکستان نے مشترکہ طور پر بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے گڈانی ،خدا بخش بلو چ ولیج سمیت دیگر متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں انجام دیں۔ الخدمت اور آف روڈ کلب کی جانب سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو خشک راشن، پکا پکایا کھانا، ٹن فوڈ، پانی کی بوتلیں اور دیگر اشیا تقسیم کی گئیں۔
سیف اللہ نیازی نے کہا کہ اس مشکل وقت میں ہم متاثرین کا ساتھ دینے اور ان کا حوصلہ بڑھانے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت اورآف روڈ کلب ،بلوچستان کے متاثرین بارش کی مدد جاری رکھیں گے۔
الخدمت کی جانب سے بلوچستان کے متاثرین بارش کے لیے امدادی سامان پر مشتمل ٹرک روانہ کر دیا گیا۔ امدادی سامان میں خیمے، خشک راشن ،چاول ،آٹا، پکوان تیل ،ٹین پیک فوڈ،کمبل،پینے کا پانی، ملبوسات، چپلیں اور دیگر اشیا شامل تھیں۔ ٹرک الخدمت ہیڈ آفس سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اورایگز یکٹو ڈائریکٹرالخدمت راشد قریشی نے روانہ کیا۔
اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پورے بلوچستان میں بارش سے بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصانات ہو ئے ہیں۔ لوگ بے گھر ہیں اور کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گار زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ مشکل اورغم کی اس گھڑی میں الخدمت اپنے وسائل کے مطابق متاثرین کی مدد کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں امدادی سامان کا پہلا ٹرک روانہ کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہو تی ہے کہ ملک میں جب بھی ایسی صورتحال ہو وہ متاثرین کی فوری مدد کریںاین جی اوز کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے جتنے حکومت کے پاس ہوتے ہیں ۔
ایگز یکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی نے کہا کہ الخدمت متاثرین کی مدد کے لیے خشک راشن ،امدادی سامان کے ساتھ نقد رقم بھیج چکی ہے ۔ان شااللہ امدادکا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اورمزید سامان جلد بھیجا جائے گا۔انہوں نے اہل خیر سے اپیل کی کہ وہ متاثرین کی امداد کے لیے الخدمت کے ساتھ تعاون کریں ۔

حصہ