بزمِ شعر و سخن کے زیر اہتمام عید ملن مشاعرہ

158

بزم شعر و سخن کراچی نے ’’رباط العلوم‘‘ بہادر آبادکراچی میں عید ملن مشاعرے کا اہتمام کیا جس کی صدارت پروفیسر سحر انصاری نے کی۔ شکیل احمد خان نے نظامت کے فرائض انجام دیے تلاوت کلامِ مجید اور نعت رسول کی سعادت عمیز انصاری نے حاصل کی۔ اس مشاعرے میں پروفیسر سحر انصاری‘ ڈاکٹر آفتاب مضطر‘ جاوید صبا‘ فیاض علی فیاض‘ راقم الحروف ڈاکٹر نثار‘ عبدالحکیم ناصف‘ یاسر سعید صدیقی‘ ناہید عزمی اور نعیم سمیر نے اپنا اپنا کلام نذر سامعین کیا۔ صاحب صدر نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ بزم شعر و سخن کراچی کی ایک اہم ادبی تنظیم ہے جس کے کریڈٹ پر بہت سی شاندار تقریبات ہیں۔ آج کا مشاعرہ انہوں سعید اسماعیل اور اقبال چاندنہ کے نام منسوب کیا ہے یہ بہت اچھی روایت ہے کہ ہم اپنے محسنوں کو یاد رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاعری بھی زندگی سے مشروط ہے جو لوگ گل و بلبل کے افسانے لکھتے ہیں وہ کامیاب شعرا کی صف میں شامل نہیں ہوتے اب غمِ جاناں کے ساتھ ساتھ غم دنیا بھی شاعری کا جزو بن چکا ہے۔ عبید ہاشمی نے کہا کہ ہماری تنظیم کے منشور میں اردو زبان و ادب کی ترویج و اشاعت شامل ہے کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر اردو شاعری ختم ہوگئی تو اردو زبان کی ترقی رک جائے گی رومن انگریزی میں اردو لکھنا اردو کا قتل عام ہے۔ طاہر سلطان پرفیوم والا نے کلماتِ تشکر میں کہا کہ سامعین کی شرکت سے مشاعرہ جاندار ہو جاتا ہے۔ آج کی محفل میں شعر فہم سامعین موجود ہیں جس سے مشاعرے کا لطف دوبالا ہو گیا۔ میں تمام شعرا اور سامعین کا ممنون و شکر گزار ہوں کہ انہوں نے یہ محفل سجائی ہم بزم شعر و سخن کے زیر اہتمام ادبی تقریبات کرتے رہیں گے مشاعرے ذہنی آسودگی فراہم کرتے ہیں۔

حصہ