عید میں مہندی کے رنگ

275

عید میں مہندی لگانے کا شوق نوعمر سے لے کر عمر رسیدہ خواتین تک، سب کو ہی ہوتا ہے۔ پرانے زمانے سے یہ بنائو سنگھار کا اہم اور لازمی حصہ تصور ہوتا ہے۔ یہ گرمیوں میں خاص ٹھنڈک کے لیے بھی لگائی جاتی ہے۔ پرانے وقتوں میں مہندی تیار کرنا بھی ایک طویل روایتی عمل تھا۔ رات سے مہندی کے پتے پانی میں بھگو دیے جاتے اور پھر ان کو سِل پر پیس لیا جاتا تھا۔ یہ ایک مشکل طریقہ تھا۔ پھر اس زمانے میں ڈیزائن پر بھی کوئی توجہ نہ دی جاتی تھی، بس ہاتھ میں چاند اور انگلیوں پر ٹوپی کی طرح مہندی چڑھا دی جاتی۔ اب مہندی کون کی شکل میں ملتی ہے جس کے باعث ہاتھوں میں ڈیزائن بنانا آسان ہوگیا۔ مہندی کے ذریعے ہاتھ کی پشت، کلائیوں اور بازوئوں پر نازک نقش و نگار بنائے جاتے ہیں، چاند رات کی رونق مہندی کے دم سے ہے۔ جب تک لڑکیاں مہندی نہ لگا لیں عید کا احساس نہیں جاگتا۔
مہندی کا رنگ تیز کرنے کے لیے کچھ ٹوٹکے بھی آزمائے جاتے ہیں۔ سر میں لگانے والی مہندی میں چائے کی پتی کا رنگ، کافی پائوڈر، چینی وغیرہ ملا کر اس کا رنگ تیز کیا جاتا ہے۔ کون سے لگائی جانے والی مہندی پر سوکھنے کے بعد روئی کی مدد سے چینی ملا لیموں کا رس لگاتے ہیں۔ بعض مہندی کی کون بنانے والے کیمیکل کا استعمال کرتے ہیں جس سے ہاتھوں پر نشانات اور چھالے ہوجاتے ہیں، اور زخم چھالوں کی صورت میں انتہائی تکلیف دیتے ہیں۔ لہٰذا یا تو گھر میں بنی ہوئی مہندی استعمال کریں یا پھر ایسی کون استعمال کریں جو کیمیکل سے پاک اور معیاری ہو۔

حصہ