طارق جمیل کا افطار ڈنر مشاعرہ

170

معروف علم دوست شخصیت طارق جمیل نے فراست رضوی کے اعزاز میں افطار ڈنر مشاعرے کا اہتمام کیا جس کی نظامت بھی انہوں نے خود ہی کی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مشاعرے ہمارے تہذیب کا حصہ ہیں اور ہمیں راستہ دکھاتا ہے۔ تحریکِ پاکستان میں شعرائے کرام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ آج ہم دبستان کراچی کے ادبی منظر نامے کی ایک شخصیت فراست رضوی کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں جو کہ ہمہ جہت انسان ہیں انہوں نے زندگی کے کئی شعبوں میں قابل ستائش خدمات انجام دی ہیں۔ مشاعرے کے صدر فراست رضوی نے کہا کہ انہیں نام نمود سے نفرت ہے‘ میں نے اردو ادب کے بہت نامور قلم کاروں کے ساتھ وقت گزرا ہے میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے تاہم میں آج بھی طفلِ مکتب ہوں یہ طارق جمیل کی مہربانی ہے کہ انہوں نے میرے لیے یہ محفل سجائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردو ادب روبہ زوال نہیں ہے تاہم معیاری تخلیقات سامنے آرہی ہیں اس لیے کتب بینی کا شعبہ کمزور نظر آتا ہے۔ اس موقع پر فراست رضوی‘ فیاض علی فیاض‘ راقم الحروف ڈاکٹر نثار‘ خالد میر‘ احمد سعید خان‘ تنویر سخن‘ یاسر سعید صدیقی‘ شائق شہاب‘ افتخار ایڈووکیٹ اور وسیم گل نے اپنا کلام نذر سامعین کیا۔

حصہ