غزلوں کا مجموعہ ’’رنگِ حیات‘‘ شائع ہوگیا

149

کراچی کے شعرا میں شارق رشید ایک معتبر نام ہے‘ ان کی تخلیق کردہ کتب میں زادہِ راہ نجات (حمدیہ مجموعہ کلام)‘ احسان مصطفی (نعتیہ مجموعہ)‘ راہِ بہشت (سلام و منقبت)‘ بہار آئے گی (نظمیہ شاعری کا مجموعہ) ہیں اب ان کی غزلوں کی کتاب رنگِ حیات منظر عام پر آگئی ہے‘ انہوں نے ہر صنف سخن میں طبع آزمائی کی ہے‘ ان کا تعلق ایک علمی و ادبی گھرانے سے ہے‘ ان کے خاندان میں کئی معتبر شعرا موجود رہے ہیں۔ رنگِ حیات میںشارق رشید نے اپنی فنی صلاحیتوںکا بھرپور مظاہرہ کیا ہے‘ ان کے اشعار کی بُنت بہت مؤثر اور پُر تاثیر ہے‘ ان کے یہاں روایتی مضامین ہیں لیکن انہوں نے جدید اسلوب اپنانے کی کوشش کی ہے ان کی غزلوں میں معاشرتی اور سیاسی مسائل پر بھی بات ہوئی ہے۔ یہ بڑی فصاحت کے ساتھ اپنی مافی الضمیر آسان لفظوں میں بیان کرنے کا ہنر جانتے ہیں۔ انہوں نے زندگی کے مختلف مسائل پر بحث کی ہے‘ ان کے اشعار میں معاشرہ و عمل‘ انسانی سوچ اور مشاہداتِ زمانہ کی بہت اچھی مثالیں ملتی ہیں یہ سہل ممتنع میں بہت خوب صورت اشعار کہہ رہے ہیں‘ ان کا کلام سلاست و روایت کا آئینہ دار ہے‘ ان کی غزلوں کا لب و لہجہ نیم روایت اور نیم جدیدیت کا آمیزہ ہے انہیں زبان و بیان پر دسترس حاصل ہے‘ ان کی نظمیں بھی ہنر مندی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ ان کا یہ شعری مجموعہ ادبی حلقوں میں پسند کیا جائے گا ان کی ترقی کا سفر جاری ہے۔

حصہ