سعید اسماعیل کی رحلت

488

سعید اسماعیل تحریک اسلامی کا ایک ایسا روشن ستارہ جس کی چمک اور روشی سے ایک دنیا مستفید ہوئی ۔اللہ کے دین کو انھوں نے خوب سمجھا اور اس پر ڈٹ گئے آخری سانسوں تک اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کی جدوجہد میں مصروف عمل رہے۔
سعید اسماعیل کلکتہ والے دہلی پنجابی سوداگران برادری سے تعلق رکھتے تھے اور پاکستان بزنس فورم کے تاسیسی رکن تھے طویل عرصے تک پاکستان بزنس فورم کے سیکریٹری جنرل کی خدمات بھی سرانجام دی ۔1935میں پیدا ہونے والے سعید اسماعیل ہمیشہ یہ بات فخر کے ساتھ کہتے تھے کہ ہمارے خاندان میںدو نمبر کام کرنا ہمارے خون میںشامل نہیں ہے۔ 1976میں انھو ں نے فیکٹری قائم کی اور دن رات کی محنت سے اسے اہم مقام دیا۔ادویات سازی کا کام بہت مشکل کام ہے اس کام میں انٹرنیشنل اسٹینڈر اورصفائی ستھرائی،رنگ وروغن کا بہت خیال رکھنا پڑتا ہے ۔
بھٹو دور میں جب فیکٹریوں کے لائسنس کینسل کئے گئے تو سعید اسماعیل صاحب کی فیکٹری کا لائسنس بھی کیسنل کر دیا گیا تھا ۔دو سال بڑے مشکل حالات میں گزارے بعد میں حکومت نے اجازت دی تو پھر پلٹ کر نہیں دیکھا۔ان کی زندگی کا اہم کردار اس وقت شروع ہوا جب ا ن کے فرماں بردار بچے خالدسعید،زاہد سعید اور انور سعید نے فیکٹری کے معاملات دیکھنے شروع کئے اور فیکٹری ترقی کی جانب گامزن ہوئی ۔سعید اسماعیل صاحب کو یہ بھی اعزاز حاصل تھا کہ مرحوم قاضی حسین احمد سے انھیں بڑی قربت حاصل تھی ۔قاضی حسین احمد بھی ان کے ساتھ اور ان کے بچوں اور پوتوں سے بڑی محبت اور شفقت کے ساتھ پیش آتے ۔قاضی صاحب بھی کراچی کے دورے پر آتے تو سعید اسماعیل صاحب کا گھر میزبانی کا فریضہ سرانجام دیتا۔
سعید اسماعیل بلاشبہ ایک دیندار، مخلص ،ایمان دار اور کامیاب بزنس مین تھے۔وہ ایک تاجر تھے اور اللہ کے ساتھ انھوں نے تجارت کی اوراللہ نے انھیں اس کا بڑا اجرعطا فرمایا۔انھیں اپنی اولاد پر بھی بڑا فخر تھااور ان کی اولادوں نے بھی سعید اسماعیل کے خوابوں کو عملی تعبیر دی،ان کے بیٹوں نے اگر فیکٹری معاملات کو بہتر اور بین الاقوامی معیار کے مطابق چلایا اوراسے ملک کی ایک اہم اور مقبول ادارے کا درجہ دیا تو دوسری جانب دین سے محبت اور خلق خدا کی خدمت کا جذبہ بھی ا ن کے بچوں میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔
جماعت اسلامی ،حلقہ خواتین کے ساتھ ساتھ اسلامی جمعیت طلبہ ،پاسبان ،شباب ملی ،این ایل ایف ،جمعیت اتحاد العلماء ودیگر بردار تنظیموں کے وہ پشت بان تھے۔ان کا پورا گھرانہ عمل کی دنیا میں سیدابواعلی مودودی ؒکا سچا پیروکار ہے اور یہ سب سعید اسماعیل مرحوم کی تربیت اور سرپرستی کی وجہ سے ہے۔ ملازمین سے بھی سعید اسماعیل صاحب بڑی محبت کرتے اورہمیشہ ان کے ساتھ شفقت اور محبت کا رویہ اختیار رکھتے اور یہی وجہ ہے کہ انڈس فارما میں ملازمین اور مالکا ن کے درمیان روز اول سے ایک گھر اور خاندان جیسا ماحول اور رویہ قائم ہے ۔اس ایک مثال یہ ہے کہ تقریبا 20سال قبل ان کے ایک دفتری ملازم نے فیکٹری کی چیک بک چوری کر کے جعلی دستخط کے ذریعے بینک سے متعد باررقم کیش کروائی۔ پکڑے جانے پر اس ملازم کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔شہید محمد اسلم مجاہد کے ساتھ سعید اسماعیل صاحب اور ان کے تمام بچو ں کے ذاتی اور خصوصی تعلق اور مراسم تھے کوئی مسئلہ یا مشورہ کرنا ہوتا تو سعید اسماعیل صاحب شہید محمد اسلم مجاہد سے رابطہ کرتے تھے ۔بینک فراڈ کے اس کیس پربھی انھوں نے اسلم مجاہد سے رابطہ کیا ۔پولیس نے ملزم کو جب گرفتار کر لیا تو میرے سامنے سعید اسماعیل صاحب نے اسلم مجاہد سے کہا کہ جو ہو گیا سو ہوگیا پولیس سے کہہ دے کہ اس ملازم پراب اور تشدد نہ کیا جائے۔کتنے شفیق اور مہربا ن شخصیت کے مالک تھے۔ ایسے شفیق مہربا ن لوگ بہت کم ہیں۔وہ سچے کھرے آدمی تھے جو کچھ دل میں ہوتا زباں پر لے آتے تھے۔ انھوںنے خدا ترسی اور معاف کردینے کی صفات اختیار کر کے اپنے رب کی خوشنودی کوحاصل کیا۔
سعید اسماعیل صاحب کے فرماں بردار بچے ا ن کے لئے صدقہ جاریہ ہیںاور سعید اسماعیل کے ہاتھوں لگایا گیا پودا آج ایک تناور درخت بن چکا ہے ۔زاہد سعید کا ٹی کے چیئرمین منتخب ہوئے ،گرین کریسنٹ کے نام پر گائوں دیہات میں علم کی شمع روشن کر رہے ہیںاور پاکستان کی صنعت وتجارت میں اللہ تعالیٰ نے انھیں بڑامقام عطا فرمایا ہے ۔ا ن کے ایک اور صاحبزادے خالد سعید جو کہ کراچی کی ادبی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں ماشاء اللہ سے سعید اسماعیل مرحوم کی تیسری نسل بھی اب میدان عمل میں ہے۔
بے شک ہر شخص کو اللہ کے حضور پیش ہونا ہے اور اپنے پل پل کا حساب بھی دینا ہے ۔کامیاب وہ ہوگیا جو کہ اللہ کہ بتائے ہوئے راستے پر چلا اوراپنا گھر بار ،کاروبار ،پیسہ ،بچے سب اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے وقف کر گیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستا ن سراج الحق نے پاکستا ن بزنس فورم کے تحت فاران کلب میں سعید اسماعیل کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھیں شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سعید اسماعیل اللہ کا بندہ تھا اور اپنی پوری زندگی سب کو ایک اللہ کی جانب پکارتا رہا ۔سعید اسماعیل نے رزق حلال کے لیے بڑی تگ دو کی ۔ان کی اولادیں ان کے مشن پر عمل پیرا ہیں۔اللہ پاک انھیں جنت الفردوس میںشہداء اور صالحین کے ساتھ جگہ عطا فرمائے ۔
تعزیتی ریفرنس سے جماعت اسلامی پاکستان کے امورخارجہ کے ڈائریکٹر اور مرحوم قاضی حسین احمد کے صاحبزادے آصف لقمان قاضی،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان ودیگر نے بھی خطاب کیا اور سعید اسماعیل کی دینی ،ملی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔

حصہ