!پڑھو تو جانو

218

کیا پودے محسوس کرسکتے ہیں؟
جہاں یہ بات درست ہے کہ پودے ہماری طرح احساسات نہیں رکھتے وہیں کچھ ایسے قدرتی محرکات ہیں جو اگر پودوں سے ٹکرا جائیں تو پودے ان کے جواب میں اپنی حسیات ظاہر کرتے ہیں۔جیسے سورج کی روشنی۔ عام طور پر پودوں کے پتوں کا رخ قدرتی طور پر سور ج کی طرف ہوتا ہے لیکن کچھ ایسے پودے بھی ہوتےہیں جن کے پتوں کا رخ اگر سورج کی طرف نہ بھی ہو تو وہ سورج کی روشنی کے رخ پر موڑ لیتے ہیں کیونکہ سورج کی روشنی پودوں کو بڑھنے اور پھلنے میں مدد دیتی ہے۔
کچھ پودے چھونے سے اپنے احساسات ظاہر کرتے ہیں جیسے کہ ٹچ می ناٹ (Touch Me Not)اگر اس کے پتوں کو ہاتھ لگایا جائے تو وہ اپنے پتے یکدم ہی بند کر لیتے ہیں۔
ہم اکثر یہی سنتے ہیں کہ فوٹو سنتھیس (Photo Synthesis) یعنی وہ عمل جس کے ذریعے پودے اپنی غذا بناتے ہیں دن کی روشنی میں انجام پاتا ہے کیونکہ سورج کی روشنی اس عمل کا اہم حصہ ہے۔ لیکن کچھ ایسے پودے بھی ہیں جو دن اور رات میں مختلف اوقات میںاپنی غذا بناتے ہیں۔ کچھ پھول بھی وقت کے حساب سے کھیلتے ہیں۔ مثلاً واٹر لیلیز (Water Lilies)۔ اس کے کچھ پھول دن میں اور باقی رات میں کھیلتے ہیں۔
کچھ پودے شکاری پودے بھی ہوتے ہیں۔ جیسے وینس فلائی ٹریپ (Venus Flytrap)۔ اس کے پتوں کی نوکیں نوکیلی اور حساس ہوتی ہیں اور پتوں کی سطح باریک بالوں سے دھکی ہوتی ہے۔ جیسے ہی کوئی کیڑا اس کے پتوں پر بیٹھ جائے تو یہ بال اسے جکڑ لیتے ہیں اور پتے ایک دم ہی خود کو بند کر لیتے ہیں۔
ہم انسانوں کو گرم درجہ حرارت میں پسینہ آتا ہے۔ یہ باہر کے درجہ حرارت سے لڑنے کا ہمارے جسم کا قدرتی نظام ہے جب بھی باہر کا درجہ حرارت بڑھتا ہے تو پسینے کے ذریعے ہمارا جسم ٹھنڈا رہتا ہے۔ اسے ہمارے جسم کا ’’کول ڈائون سسٹم‘‘ (Cool Down System)بھی کہا جا سکتا ہے۔
بالکل اسی طرح پودے بھی ہوا میں نمی پیدا کرتے ہیں جب بھی پودے کے اردگرد کا ماحول گرم ہونے لگتا ہے یہ نمی پیدا کرتے ہیں۔ عام طور پر ہم یہ دیکھ نہیں پاتے لیکن اگر کسی پودے کو پلاسٹ بیگ میں رکھ دیا جائے تو کچھ ہی دیر میں بیگ کی اندرونی سطح پر چھوٹے چھوٹے قطرے دیکھے جا سکتے ہیں یہ نمی کے قطرے پتوں سے پیدا ہوتے ہیں۔
اس لیے پیارے بچو! اپنے ارد گرد کے پودوں اور پھولوں کا ایسے ہی خیال رکھیے جیسے کسی اپنے کا رکھتے ہیں کیونکہ پودے بھی احساسات رکھتے ہیں۔

حصہ