بڑھاپے کے دو ساتھی ۔۔۔۔فرصت اور تنہائی

358

اولاد نیک ہے، فرماں بردار اور خدمت گزار ہے، الحمدللہ۔ پیسے کی کمی نہیں، اللہ کا شکر ہے۔ صرف تنہائی اور فرصت آپ کا مسئلہ ہے، اس کے حل کے لیے چند تجاویز:
-1 نماز کی پابندی کریں:
مرد ہیں تو پانچ وقت مسجد میں جاکر نماز پڑھیں اور اپنے ساتھی نمازیوں سے دوستی کریں، سلام کریں، حال احوال پوچھیں، دکھ درد بانٹیں، ان کی خوشی اور غم میں شریک ہوں، کبھی کبھی ان کی دعوت کریں، ان سے ملنے جایا کریں، اکٹھے ہوکر ایک میل روزانہ سیر کیا کریں۔
-2 دوستی کریں اور اسے نبھائیں۔ اس کے لیے چند اصول یاد رکھیں:
٭ ہمیشہ سلام میں پہل کریں۔
٭ ہمیشہ مسکرا کر ملیں۔
٭ تسلی دیں، دل جوئی کریں، دوست کا مسئلہ غور سے سنیں اور جو حل درست لگے اس کا مشورہ دیں۔
٭ جتنا وہ بتادیں، کافی ہے۔ زیادہ سوال نہ کریں، ایسا نہ ہو کہ اگلے کا دل دُکھ جائے۔ اس عمر میں دل بہت نازک ہوجاتے ہیں۔
٭ان کے راز کی حفاظت کریں، کسی دوسرے سے ذکر نہ کریں۔
٭ بیمار ہوجائیں تو مزاج پرسی اور عیادت کے لیے تشریف لے جائیں، جو خدمت یا ضرورت ہو وہ انجام دیں۔
٭ احسان نہ جتائیں۔
٭ اگر آپ بیمار ہوں اور وہ پوچھنے کے لیے نہ آسکیں (وجہ کچھ بھی ہو) تو آپ گلہ نہ کریں۔ ہرگز شکوہ نہ کریں۔ اس طرح آپ دوستوں سے محروم ہوجاتے ہیں۔ یہ ناشکری ہے۔ دوست آپ کو چھوڑ دیں گے اور آپ تنہا رہ جائیںگے۔ یاد رکھیں روٹی کے بعد انسان کا سب سے بڑا دکھ تنہائی ہے۔
-3 اچھی کتابوں کا مطالعہ کریں، کتابیں بہترین دوست ہوتی ہیں۔
-4 کچھ وقت بچوں کے ساتھ گزاریں، ان کو ہوم ورک کرا دیں، انہیں لے کر چڑیا گھر یا پارک چلے جایا کریں، راستے میں انہیںکہانیاں، لطیفے، نظمیں اور نصیحت آموز تاریخی واقعات سنایا کریں۔ اپنے تکیے کے نیچے ان کے لیے کینڈی یا چاکلیٹ ضرور رکھیں۔ وہ جب بھی آپ کے کمرے میں آئیں آپ بے زاری کا اظہار نہ کریں، پیار سے بلائیں، نرمی سے بات کریں، کھانے کے لیے کچھ دیں۔
آپ کے بستر میں سونا چاہیں تو ضرور سلائیں، یہ آپ کے لیے ضروری ہے۔ آپ کو قربت ملے گی اور بچوں کو تحفظ ملے گا۔ ان میں اعتماد آئے گا اور وہ بہتر انسان بن سکیں گے۔
-5 خود کو ناکارہ نہ بنائیں:
بڑھاپے کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ آپ تمام ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہوگئے ہیں۔ ابھی سانس چل رہی ہے، آنکھیں دیکھ رہی ہیں، اعمال نامہ لکھا جارہا ہے تو نیک اعمال بھی لکھوائے جاسکتے ہیں۔ اس لیے گھر میں کوئی بھی ایسا کام دکھائی دے جو آپ کر سکتے ہیں تو ضرور کریں۔ لائٹ آف کردیں، بستر کی چادر ٹھیک کردیں، پانی کا نل کھلا ہے تو بند کردیں، دروازے پر بیل ہوئی ہے تو جاکر دیکھ لیں۔ اپنے آپ کو کمرے تک محدود نہ رکھیں، چلتا پھرتا رکھیں۔
گھر میں مہمان آجائیں، بہو یا بیٹی ان کی میزبانی میں مصروف ہے تو آپ بچوں کو سنبھالیں۔
-6 اپنے رویّے کو مثبت رکھیں:
سوال نہ کریں، اعتراض نہ کریں، تنقید نہ کریں، نقص نہ نکالیں، شکایت نہ کریں، غصہ نہ کریں، ناراض نہ ہوں، معاف کردیا کریں۔

حصہ