!!موبائل کہانی

504

مجھے بے زبان سمجھ کر،سب مجھ بے زبان سے چپک جاتے ہیں۔۔کبھی کوئی تو کبھی کوئی۔۔ہاں تو گزارا بھی تو نہیں نا میرے بغیر۔۔جیسے گھر کا کوئی ایسا نوکر ہو،جو سارے ہی کام اپنے ذمّہ لے لے۔۔بس یہی سمجھ لیا مجھ کو بھی سب نے۔کیمرہ میرے اندر،کیلکو لیٹر میرے اندر،اب تو ٹی وی بھی میرے اندر،ہاں تو کیونکر میرے بغیر گزارہ ہو۔بزرگ صحیح کہا کرتے تھے،کبھی حد سے زیادہ اچھا ہونے کی بھی قیمت چکانی پڑتی ہے۔۔پہلے جب میں ابتدائی دنوں میں بہت موٹا ہوا کرتا تھا،میں بہت سادہ تھا،لوگ زور زور سے میرے بٹن دباتے تھے۔ارے میری اہمیت بتانے کے لیے اور کیا کہوں،جانیں تک گئی ہوئی ہیں میری خاطر۔۔صبح لوگ اور کوئی کام بعد میں کرتے ہیں،میرا حال احوال پہلے ہوچھتے ہیں،سگے رشتوں سے بڑھ کر عزیز ہوں میں لوگوں کو۔۔
اب میں اتنا بھی برا نہیں ہوں۔۔پہلے زمانے میں گھر کے بزرگوں کو شکایت ہوتی تھے،بھئی بچّے ہمیں وقت نہیں دیتے،اب تو بس میری بیٹری فل کرکے مجھے بزرگوں کو تھما دیتے ہیں،اور بزرگ آرام سے فیس بک یو ٹیوب پر تفریح کرتے رہتے ہیں،بچے بھی خوش،بزرگ بھی خوش،اور میری پرواہ ہی نہیں کسی کو۔۔
ہاں میں بتا رہا تھا کہ میں بہت موٹا ہوا کرتا تھا،پھر میں نے شاید ڈائٹنگ کی یا مجھے ڈائیٹنگ کروائی گئی،میں دبلا بھی ہوگیا اور کچھ مہنگا بھی،پھر مہنگا ہوتا گیا ہوتا گیا ہوتا گیا۔۔میرے ہر نئے ماڈل کو دیکھ کر پرانے ماڈل پر انگلی اٹھائی جاتی،مگر مجھ میں تو علم و حکمت کا خزانہ چھپا ہے ،بس میرے استعمال پہ بات ہے،کسی کے انگلی اٹھانے سے میں دل چھوٹا نہیں کرتا،کچھ لوگ آپ پر انگلی اٹھانا ہی اصل کامیابی سمجھتے ہیں،کیا کریں۔۔۔
ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ میرے اندر علم و حکمت کے خزانے چھپے ہیں،کوئی اچھی اچھی ویڈیوز دیکھ کر اپنے علم میں اضافہ کرتا ہے،کوئی مولوی صاحب کا بیان سن کر دین کے قریب ہوتا ہے،کوئی خراب ویڈیوز دیکھ کر اپنے گناہوں میں اضافہ کرتا ہے،اور یہ یاد ہی نہیں رکھتا کہ تنہائی میں کیے جانے والے گناہ،انسان کی ساری نیکیاں قیامت والے دن ہضم کر لینگے،اللہ سب کی حفاظت فرمائے آمین
مجھے کبھی کبھی اپنا پتا بتائے جانے پر بھی بڑی ہنسی آتی ہے،زیرو تین سو،ایک دو تین پچیس چھبیس،یہ کیا نام پتا ہوا بھلا،خیر سب کا اپنا اپنا انداز ہے،اس میں برا ماننے والی کیا بات ہے؟
ہاں برا مجھے تب لگتا ہے جب لوگ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ بیٹھ کر مجھے استعمال کرتے ہیں،جب انسان آپ کے ساتھ ہوں تو آپ کے وقت پر انسانوں کا حق ہے،ان سے بات کریں،انہیں وقت دیں،جب کوئی بات کر رہا ہو تو مجھے چھوڑ کر اس کی بات سنیں،اس کو اہمیت دیں،میں کوئی گلو تھوڑی ہوں جو مجھ سے چپکے تو چپک ہی گئے!ایسے چپکو لوگ مجھے بہت برے لگتے ہیں،انسانوں کی قدر کریں ،میرا نعم البدل ہے،مل جائے گا،مگر آپ کے آس پاس کے انسانوں کا کوئی بدل نہیں،اس کا خیال رکھیں،خوش رہیں خوشیاں بانٹیں۔

حصہ