جمعیت الفلاح کے تحت جلسۂ سیرت النبی اور نعتیہ مشاعرہ

161

جمعیت الفلاح اسلامی و تہذیبی مرکز کراچی کے زیر اہتمام جلسۂ سیرت النبیؐ اور نعتیہ مشاعرہ منعقد ہوا۔ سیرت النبیؐ پر پروفیسر ڈاکٹر محمود غزنوی نے کہا کہ ہمارے رسول کے تمام روز و شب ہمارے علم میں ہیں۔ آپؐ نے اعلانِ نبوت سے پہلے عرب میں اپنا اعتماد قائم کیا اور جب آپ نے لوگوں سے یہ کہا کہ اگر میں کہوں کہ پہاڑ کے پیچھے سے کوئی لشکر تم پر حملہ آور ہونے والا ہے تو کیا تم یقین کر لو گے؟ سب نے کہا کہ ہم یقین کر لیں گے۔ لیکن جب آپؐ نے یہ کہا کہ اللہ ایک ہے اور وہی عبادت کے لائق ہے‘ بتوں کی عبادت و پرستش بند کی جائے تو آپ کے اس اعلان پر لوگ آپ کے مخالف ہو گئے اور آپ پر مظالم ڈھائے گئے جس کی بنا پر آپؐ نے مکے سے مدینے ہجرت کی۔ تاہم آپؐ نے اپنے اخلاق و عمل سے اسلام پھیلایا‘ مدینے میں اسلامی ریاست کا قیام عمل میں آیا اور اسلام کی ترویج و اشاعت میں اضافہ ہوا۔ آپؐ نے ہمیں دین و دنیا کے اصول و ضوابط بتائے ہمیں نصابِ زندگی دیا اور زندگی گزارنے کے آداب سکھائے‘ افسوس کا مقام ہے کہ ہم اسلامی تعلیمات سے دور ہو رہے ہیں جس کے سبب ہم بے شمار مشکلات کا شکار ہیں۔ آیئے ہم آج عہد کریں کہ ہم قوانین مصطفی پر عمل کریں گے۔ جمعیت الفلاح کے صدر قیصر خان نے کلمات تشکر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ادارے کے اغراض و مقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم معاشرے کی فلاح و بہود میں اپنا حصہ شامل کر رہے ہیں اور بہتری کی امید رکھتے ہیں۔ جمعیت الفلاح کے معتمد عمومی قمر محمد خان نے خطبۂ استقبالیہ میں کہا کہ ان کا ادارہ شعر و سخن کی محافل کے علاوہ بھی پروگرام منعقد کر رہا ہے ہم کراچی کی ادبی اداروں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ ہمارا مقصد زبان و ادب کی ترقی ہے اس کے ساتھ ساتھ ہم اسلامی پروگرام بھی مرتب کر رہے ہیں تاکہ عوام تک ہمارا یہ پیغام پہنچے کہ ہمیں متحد ہو کر اسلام کی ترقی میں حصہ لینا چاہیے نفاق و انتشار نے ہمیں برباد کر دیا ہے۔ اس موقع پر سید وزیر علی قادری نے تلاوت کلام پاک کا شرف حاصل کیا۔ نظر فاطمی نے نظامتی فرائض انجام دیے جب کہ رفیع الدین راز (صدر مشاعرہ) ڈاکٹر محمود غزنوی‘ اختر سعیدی‘ سعدالدین سعد‘ گلِ انور‘ شہود ہاشمی‘ عتیق الرحمن عتیق‘ فیض عالم بابر‘ نعیم انصاری‘ شجاع الزماں شاد‘ اکرم راضی‘ صدیق راز ایڈووکیٹ‘ الحاج نجمی‘ محمد علی سوز‘ نعیم الدین نعیم‘ غازی بھوپالی اور ناظم مشاعرہ نظر فاطمی نے اپنا کلام نذر سامعین کیا۔ تقریب میں مظفر اعجاز‘ جہانگیر خان‘ عبدالحلیم شرر‘ الطاف احمد‘ فہیم برنی‘ وسیم فاروقی‘ نفیس احمد خان‘ فاروق عرشی‘ سید شہزاد زیدی‘ اقبال یوسف کے علاوہ دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

حصہ