ایک سفر دارالحکومت کا

154

پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ اس کا اندازہ شاید ہم پاکستان میں رہ کر بھی نہیں لگا سکتے۔ ہم اکثر اپنے خیالات میں ورلڈ ٹور ضرور سما لیتے ہیں اورخواب دیکھتے ہیں مغربی ممالک کے، لیکن اپنے ملک کو کبھی ہم نے نہ اتنے غور سے دیکھا اور نہ ہی پذیرائی کی۔
کچھ دن قبل اسلام آباد جانے کا اتفاق ہوا۔ ویسے تو ہم نے بہت سی جگہوں کو بہت دفعہ دیکھا ہے اور اسلام آباد بھی کئی دفعہ جانے کا اتفاق ہوچکا ہے، لیکن اِس دفعہ ہم نے دارالحکومت کو اس انداز سے دیکھا کہ سولہ سڑکوں پر پھیلے ہوئے شہر کی سولہ مرتبہ سیر کی، اور ہر جگہ پر بنے پوائنٹس کو بھی بڑے ذوق و شوق سے دیکھا۔
مارگلہ پہاڑی سلسلے کے دامن میں انتہائی خوب صورت اور صاف ستھری سڑکوں کا جال تانے بانے کی طرح بُنا ہوا ہے۔ یہ چھوٹا سا شہر عالمی سطح سے آنے والے سفرا، وزرا اور ہر عام و خاص کے لیے خوب صورتی سمیٹے ہوئے ہے۔ مارگلہ پہاڑی سلسلے میں سڑکوں کا ایسا جال ہے جیسے آپ پہاڑی پر ہی چڑھ اور اتر رہے ہیں۔ اطراف میں خوب صورت گرین پٹیاں ہیں۔ ہر سڑک اپنی خوب صورتی میں کمال ہے۔ آپ ایک ہی سڑک پر ایسے سفر کررہے ہوتے ہیں جیسے پہاڑ کا نشیب و فراز طے کررہے ہیں۔ غیر ممالک سے آنے والے لوگوں کے لیے یہ جگہ انتہائی کشش کی حامل ہے۔ اس کا نظارہ بتاتا ہے کہ پاکستان کتنا خوب صورت ہے۔
اسلام آباد پہنچنے کے بعد سب سے پہلے ہم نے فیصل مسجد کا رخ کیا۔ انتہائی وسیع و عریض اور ہری بھری گھاس سے بنے ہوئے میدان میں دور سے یہ مسجد چھوٹی سی لگتی ہے۔ پیچھے مارگلہ کا پہاڑی سلسلہ انتہائی خوب صورت نظارہ پیش کرتا ہے۔ فیصل مسجد کے بائیں طرف کونے میں جنرل ضیا الحق کی قبر ہے۔ فیصل مسجد باہر سے جتنی خوب صورت ہے، اندر سے بھی انتہائی خوب صورت اور شاندار ہے۔ ہال میں جہاں نماز ادا کی جاتی ہے، چھتوں پر انتہائی خوب صورت فانوس لگے ہوئے ہیں، فرش پر سنگِ مرمر کی وجہ سے اس کی خوب صورتی میں چار چاند لگ گئے ہیں۔ یہ مسجد عالمی اسلامی سربراہی کانفرنس کی یاد دلاتی ہے، جب سعودی عرب کے بادشاہ شاہ فیصل پاکستان تشریف لائے۔ یہ مسجد شاہ فیصل کے نام پر ہی بنائی گئی ہے اور اس کانفرنس کی یاد میں تعمیر کی گئی ہے۔ پہاڑوں کے دامن میں بنی ہوئی یہ مسجد اپنی مثال آپ ہے۔
فیصل مسجد دیکھنے کے بعد ہم نے دامنِ کوہ کی طرف رختِ سفر باندھا۔ پیر سوہاوہ روڈ سے پہاڑوں کی چڑھائی طے کرکے ہم پوائنٹ آف دامنِ کوہ پر رکے۔ یہاں انتہائی خوب صورت پارک بنا ہوا ہے۔ اس پوائنٹ سے ہم اسلام آباد شہر کا مکمل نظارہ کرسکتے ہیں۔ پورا اسلام آباد آپ کو اس پوائنٹ سے ایسے نظر آئے گا جیسے ایک چھوٹا سا نقشہ زمین پر بنا ہوا ہے۔ یہ نظارہ بہت ہی خوب صورت تھا۔ شاید میں الفاظ میں یہ سب بیان نہ کرسکوں۔ اسی پہاڑی کے ٹاپ پر ایک انتہائی خوب صورت ہوٹل ہے جس کے ٹیرس پر بیٹھ کر جب آپ اسلام آباد کا نظارہ کرتے ہیں تو پورا شہر بلکہ راول جھیل بھی انتہائی خوب صورت نظر آتی ہے۔ ہم خاصی دیر تک ان نظاروں سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ رات کے وقت اسلام آباد کا منظر انتہائی خوب صورت اور پُرکشش نظر آتا ہے۔ اس کے بعد ہم نے زیرو پوائنٹ کی طرف سفر کیا۔ ایک چھوٹی سی پہاڑی پر بنا ہوا یہ پوائنٹ اپنی مثال آپ ہے۔ اس کو ہم پاکستان مونومسٹ کے نام سے بھی پکارتے ہیں۔ یہ ایک مقامی یادگار ہے جو چند سال پہلے تعمیر ہوئی۔ یہ یادگار چار بڑی اور تین چھوٹی دیواروں پر مشتمل ہے۔ چار بڑی دیواریں چاروں صوبوں کی علامت ہیں اور تین چھوٹی دیواریں شمالی علاقہ جات، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی نمائندگی کرتی ہیں۔ یہ دیواریں ایسے بنائی گئی ہیں جیسے گلاب کی پتیاں۔ اس کے ساتھ لوک ورثہ کے نام سے ایک میوزیم بھی ہے۔ یہ ایک انتہائی خوبصورت اور قابلِ دید پارک ہے۔
زیرو پوائنٹ دیکھنے کے بعد ہم نے ’’ریڈ زون‘‘ کا رخ کیا۔ صاف، شفاف، خوب صورت اور خاموش سڑکوں کا بنا ہوا ایک جال ہے جس پر انتہائی پُرشکوہ حکومتی عمارات تعمیر ہیں۔ یہ پاکستان کا وہ خاص علاقہ ہے جہاں پرندہ بھی پَر نہیں مار سکتا۔ ریڈ زون کا یہ علاقہ امریکا کے وائٹ ہائوس کا نظارہ پیش کرتا ہے۔ انتہائی پُرشکوہ عمارات جو صرف ٹی وی پر دیکھیں تھیں، اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے۔ پرائم منسٹر ہائوس، ایوان صدر، نیب آفس، خوب صورت فارن گیسٹ ہائوسز، اور سپریم کورٹ کی عمارت کو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ بہت زیادہ تصاویر بھی بنائیں۔ قابلِ دید علاقے اور ناقابلِ فراموش یادیں ہم نے اپنی زندگی میں اکٹھی کیں۔ اس دن موسم بھی بہت خوشگوار تھا۔ بارش کی وجہ سے سفر مزید خوب صورت ہوگیا تھا۔
اگلے دن ہم نے راول جھیل کا سفر طے کیا۔ وسیع و عریض علاقے پر پھیلے ہوئے باغات کو طے کرنے کے بعد ہم جھیل پر پہنچے، وہاں ہم نے موٹر بوٹ کی سیر کی۔ موسم نے اس وقت کو اور زیادہ خوب صورت بنادیا۔ ہارس رائیڈنگ اور کیمل رائیڈنگ بھی کمال کی تھی۔ یہ سفر ہماری زندگی کا انتہائی خوب صورت اور یادگار سفر ہے جس میں ہم نے دارالحکومت کے ہر حصے کو دیکھا۔ یقینا ہمارا پاکستان بہت خوب صورت ہے۔

حصہ