تفریح

195

تفریح کے معنی فرحت یعنی تازگی حاصل کرنا ہے۔ یعنی جب ہم کو ذہنی اور جسمانی طور پر تازہ دم ہونا ہوتا ہے تو ہمارا دل تفریح کو چاہتا ہے۔ پہلے لوگ ایک دوسرے کے گھر جاتے تھے، ساحلِ سمندر، پارک اور مختلف ایسی جگہوں کا انتخاب کرتے تھے جہاں تازہ ہوا اور کھلی فضا ہو، قدرتی نظارے ہوں جنہیں دیکھ کر انسان تازہ دم ہوجائے اور خود بہ خود مسکرانے کو دل چاہے۔
مگر اب تفریح کے معنی بدلتے جارہے ہیں۔ کچھ تو لاک ڈاؤن نے لوگوں کو گھروں میں قید کردیا ہے، اور تمام تفریح گاہیں بند کرکے صرف کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی آسان بنادی گئی ہے۔ اس طرح لوگوں میں تفریح کا مطلب صرف کھانا پینا رہ گیا ہے۔ یا تو باہر نکل کر صرف اور صرف کھانا کھانے پر خرچ کیا جائے، یا گھر بیٹھے ہوم ڈیلیوری کے ذریعے کھانا منگوایا جائے۔
آج آپ کسی سے پوچھیں کہ ’’آپ فریش ہونے، یا تفریح کے لیے کیا کرتے ہیں؟‘‘ تو ستّر فیصد لوگ تفریح کا ذریعہ ریسٹورنٹ یا موبائل فون ہی بتائیں گے۔
اب اگر چھٹی کا دن ہے تو سب الگ الگ موبائل لیے بیٹھے نظر آتے ہیں، یا اگر باہم مل بیٹھیں تو مقصد صرف طعام ہی ہوگا۔ جب کہ ہمارا دین اسلام بتاتا ہے کہ جینے کے لیے کھاؤ، کھانے کے لیے نہ جیو۔ مگر جگہ جگہ کھلے چھوٹے بڑے ریسٹورنٹ اور فوڈ اسٹریٹ، اور ان میں موجود لوگوں کا ازدحام اور اپنی باری کا انتظار کرتے لوگ اس کا انکار کرتے نظر آتے ہیں۔ حالانکہ یہ تفریح صرف جیب پر کاری ضرب ہے، اس سے نہ انسان تازہ دم ہوتا ہے نہ ذہنی آسودگی حاصل ہوتی ہے۔ مگر اب سب تفریح کے اصل معنوں سے ناآشنا ہیں۔ مل جل کر بیٹھنا اور مختلف موضوعات پر گفتگو کرنا، اپنے بڑوں سے اپنے بچوں کو متعارف کروانا، لائبریری سے بچوں کو نت نئی کتابیں لاکر دینا، اور کھلی فضا میں (پارک یا ساحل سمندر پر) بچوں کے ساتھ کھیلنا جو ایک صحت مند تفریح تھی اب وہ ہماری زندگیوں سے دور ہوتی جارہی ہے۔
کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ لائبریریاں ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتیں اور ریسٹورنٹ پہ ریسٹورنٹ کھلتے جا رہے ہیں، اسی لیے دماغ سکڑتے اور پیٹ بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ تفریح کا اصل مفہوم اور مقصد سمجھا بھی جائے اور سمجھایا بھی جائے۔

حصہ