کچھ لوگ

282

ہر ایک دور میں ثابت قدم رہے کچھ لوگ
جبینِ وقت پہ ایسے رقم رہے کچھ لوگ
یہ ہے خدا کی مشیت کہ ہر زمانے میں
جہاں میں جادۂ حق کو بہم رہے کچھ لوگ
یہ میرے عہد کے ابلیس کو خبر کر دو
ہر ایک دور میں ثابت قدم رہے کچھ لوگ
اسیرِ بادۂ لطف و کرم رہے سب ہی
شکار خنجر عہد ستم رہے کچھ لوگ
زوالِ جراتِ کردار کے زمانے میں
پیامِ شاہِ امم کا بھرم رہے کچھ لوگ

حصہ