بزمِ محبان ادب کا مشاعرہ

199

بزمِ محبان ادب ایک نوزائیدہ ادبی تنظیم ہے جس کی روح رواں کشور عروج ہیں جو بڑی محنت سے ادبی منظر نامے میں اپنی شناخت بنا رہی ہیں۔ گزشتہ ہفتے انہوں نے اقبال رضوی کی رہائش گاہ پر رفیع الدین راز کی صدارت میں مشاعرے کا اہتمام کیا جس میں راشد نور مہمان خصوصی اور راقم الحروف نثار احمد مہمان اعزازی تھے۔ اقبال سہوانی نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ تلاوتِ کلام مجید اور نعت رسولؐ کی سعادت نظر فاطمی نے حاصل کی۔ صاحبِ صدر نے کہا کہ شاعری اب نوجوان نسل میں منتقل ہو رہی ہے جس کا مطلب ہے کہ ادب روبہ زوال نہیں ہے۔ شاعری ایک ودیعت الٰہی ہے ہر آدمی شعر نہیں کہہ سکتا۔ اس زمانے کی غزل میں جدید لفظیات‘ نئے نئے استعارے نظم ہو رہے ہیں اب غزل کا کینوس بہت وسیع ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاعری اور زندگی کا چولی دامن کا ساتھ ہے جو شعرا زمینی حقائق سے گریزاں ہیں وہ اچھا کلام تخلیق نہیں کرسکتے۔ میزبانِ مشاعرہ کشور عروج نے خطبۂ استقبالیہ میں کہا کہ وہ تمام مہمانوں کی ممنون و مشکور ہیں کہ انہوں نے اپنا قیمتی وقت نکال کر ہماری محفل سجائی۔ اقبال رضوی نے کہا کہ میرا گھر ہر ادبی تنظیم کے لیے حاضر ہے جو بھی یہاں مشاعرہ کرنا چاہے میں اس کے ساتھ تعاون کروںگا انہوں نے مزید کہا کہ اردو کی خدمت گزار ہیں اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق دے کہ ہم اس زبان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ مشاعرے میں رفیع الدین راز‘ راشد نور‘ راقم الحروف نثار احمد‘ اقبال سہوانی‘ فرح اظہار‘ شائستہ سحر‘ ہما اعظمی‘ شگفتہ ناز‘ صفت جہاں‘ قمر جہاں‘ نظر فاطمی اور کشور عروج نے کلام نذر سامعین کیا۔

حصہ