مشاعرہ پرفارمنگ آرٹ بن چکا ہے،رضوان صدیقی

اب مشاعرہ اپنی روایات سے ہٹ کر پرفارمنگ آرٹ بن چکا ہے‘ بھارت میں مشاعروں کے باقاعدہ کمرشل ادارے موجود ہیں جو شعرائے کرام کی معاونت کرتے ہیں۔ بھارت کے 95 فیصد شعرا ترنم سے پڑھتے ہیں اور باڈی لینگویج سے بھی کام لیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار معروف قلم کار رضوان صدیقی نے عالمی اردو مرکز جدہ (کراچی چیپٹر) کے تحت منعقد تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی اردو مرکز جدہ نے کراچی میں اپنی شاخ کھولنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت آج ہم حامد اسلام خان کا جشنِ صحت منا رہے ہیں۔ حامد اسلام خان کورونا میں مبتلا ہوئے اور خدا کے فضل سے آج ہماری محفل میں رونق افروز ہیں۔ تقریب کے مہمانانِ خصوصی یاسین حیدر‘ طارق جمیل اور مظہر ہانی تھے‘ پروگرام یونین کلب طارق روڈ کراچی میں منعقد ہوا۔ تقریب کے پہلے مقرر اختر سعیدی نے کہا کہ حامد اسلام خان نے عالمی اردو مرکز جدہ کو فعال کرنے میں جو خدمات انجام دی ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔ انور انصاری نے کہا کہ حامد اسلام خان 1975ء سے 2020ء تک سعودی عرب میں تھے جہاں حکو مت کی اجازت کے بغیر کوئی مشاعرہ منعقد نہیں کیا جاسکتا تھا‘ ہم نے حامد اسلام خان کے ساتھ مل کر وہاں 12 مشاعرے کرائے تھے۔ یاسین حیدر نے کہا کہ حامد اسلام خان نے جدہ میں اردو زبان و ادب کے لیے جو تقریبات منعقد کیں وہ اپنی مثال آپ ہیں۔ طارق جمیل نے کہا کہ وہ اردو زبان ادب کے خدمت گزار ہیں انہیں خوشی ہو رہی ہے کہ اب حامد اسلام خان کراچی کے ادبی منظر نامے کا حصہ بن گئے ہیں۔ یہ کراچی کی ادبی محفلوں کی جان ہیں‘ بہت سی ادبی انجمنوں کی سرپرستی کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں صحت و تندرستی عطا فرمائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردو زبان ابھی تک سرکاری زبان نہیں بن سکی۔ بیورو کریسی اس سلسلے میں حائل ہے۔ مظہر ہانی نے کہا کہ وہ حامد اسلام خان کی علمی و ادبی خدمات کے معترف ہیں مجھے امید ہے کہ یہ کراچی میں بھی ادبی فضا کو گرمائیں گے صاحبِ اعزاز حامد اسلام خان نے کہا کہ دبستان کراچی میں اردو شاعری پورے عروج پر ہے یہاں کے شعرا نظم اور غزل کے حوالے سے اپنی شناخت رکھتے ہیں۔ شعرائے کرام کا طبقہ ہماری ضرورت ہے‘ وہ ہمارے ماضی‘ حال اور مستقبل کا موازنہ کرکے ہمیں دعوت دیتے ہیں کہ ہم معاشرے کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ پروگرام کے دوسرے حصے میں جن شعرا نے اپنا کلام نذر سامعین کیا ان میں رونق حیات‘ اختر سعیدی‘ فیاض علی فیاض‘ انورانصاری‘ محمد علی گوہر‘ راقم الحروف نثار احمد نثار‘ خالد میر‘ مظہر ہانی‘ احمد سعید خان‘ گل انور‘ تنویر سخن‘ حنیف عابد شامل تھے۔

حصہ