وعدہ پورا کرنا

197

ایک بار کا ذکر ہے۔ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ابھی نوجوان ہی تھے۔ اس وقت تک آپؐ نبی نہیں ہوئے تھے۔ ان دنوں آپؐ تجارت کرتے تھے آپؐ کی تجارت کے ایک ساتھی عبداللہ تھے۔ ان کے ساتھ آپؐ اکثر کاروبار کیا کرتے تھے۔
ایک دن ان سے کسی مال کی خرید و فروخت کا کچھ معاملہ کیا۔ بات کچھ طے ہو چکی تھی کچھ رہ گئی تھی کہ عبداللہ کو کسی کام سے جانا پڑا چلتے وقت وہ کہہ گئے کہ آپ یہیں ٹھہریں میں واپس آکر بات پوری کروں گا۔
جانے کے بعد عبداللہ بھول گئے۔ تین دن تک انہیں اپنا وعدہ یاد نہ آیا۔ تیسرے دن جب دیاد آیا تو وہ دوڑے اسی مقام پر آئے جہاں دونوں میں تین دن پہلے بات چیت ہوئی تھی۔ آکر دیکھا تو آپؐ اسی جگہ بیٹھے ان کا انتظار کر رہے تھے۔خود عبداللہ تو اپنی اس حرکت پر بہت نادم ہوئے۔ مگر آپؐ کی پیشانی پر بل بھی نہیں آیا۔ بہت ہی نرمی سے اتنا فرمایا۔
’’عبداللہ! تم نے مجھے بڑی زحمت دی۔ تین دن سے یہیں بیٹھا تمہارا انتظار کررہا ہوں۔‘‘
nn

حصہ