پارک

304

اگر ہم خواتین سے پوچھیں، خاص کر پردہ دار خواتین سے کہ ’’اگر آپ کو شام میں چہل قدمی کرنی ہو، یا اپنے چھوٹے بچوں یا بچیوں کو پارک لے کر جانا ہو تو آپ کیا چاہیں گی کہ پارک کیسا ہو؟‘‘
یقینا ان کے جوابات کچھ ایسے ہوں گے:
’’چاروں طرف سے ڈھکا ہوا ہو۔‘‘
’’بے پردگی کا اندیشہ نہ ہو۔‘‘
’’بے فکری سے بچوں کو کھیلنے دیں، چوکیداری نہ کرنی پڑے۔‘‘
اور سب سے بڑی بات یہ کہ ’’ہری ہری گھاس پر بچے کھیلیں، ہم ننگے پاؤں واک کریں تو کیا ہی بات ہے۔‘‘
مگر اب ایسا ہوتا نہیں، واک کے لیے ٹریک بنادیے گئے ہیں جہاں بغیر جوتوں کے واک نہیں کرسکتے، اور جو مزا ٹھنڈی گھاس پر بغیر جوتوں کے واک کرنے میں ہے وہ ٹریک پر جوگرز پہن کر کرنے میں کہاں!
گھاس پر بچوں کو کھیلنے نہیں دیا جاتا، بال لے جانا منع ہوتا ہے۔
ایسے میں ایک ایسے پارک جانا ہوا جس کے چاروں طرف اونچی اونچی دیواریں ہیں، اور دیواروں کے ساتھ ساتھ ہرے بھرے درخت، جہاں شام ہوتے ہی خواتین اپنے چھوٹے بڑے بچوں کے ساتھ جوق در جوق آجاتی ہیں اور پارک میں ہر طرف ٹولیاں بناکر بیٹھ جاتی ہیں۔ بچے اپنی مرضی سے اِدھر سے اُدھر بھاگ دوڑ کرتے ہیں۔ کچھ بچیاں بیڈمنٹن کھیلتی نظر آتی ہیں، کچھ خواتین واک کررہی ہوتی ہیں۔ ایک خاتون سائیڈ پر چھوٹی سی دکان لگا کر بیٹھی ہیں جس میں چپس، بسکٹ سستے داموں ملتے ہیں، اور ساتھ ہی ان دکان دار خاتون کا چھوٹا بیٹا یا بیٹی پورے پارک سے خالی ریپرز جمع کرکے کچرے میں ڈالتے جارہے تھے۔
کہنے کو تو یہ پارک کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں واقع ہے، مگر پٹری کے نزدیک ہونے کی وجہ سے زیادہ تر اس طرف کی خواتین ہی آتی ہیں، مگر کم پڑھے لکھے لوگ ہونے کے باوجود بھی پارک میں کوئی گڑبڑ، کوئی بدتمیزی نہیں ہوتی۔
پہلے ایسا ہی ایک پارک ہمارے گھر کے قریب بھی تھا جو وومن پارک کے نام سے مشہور تھا، مگر نہ جانے اس کو کس کی نظر لگی کہ بالکل ہی اجڑ گیا۔ کتنے ہی سال بند رہنے کے بعد دوبارہ تعمیر ہوا تو پردہ داری بھی نہیں رہی اور وہی پابندی کہ گھاس پر چلنا منع ہے، کھیلنا منع ہے، صرف بیٹھ جائیں یا واک کرلیں۔ اب یہ تو کوئی بات نہ ہوئی ناں۔
گزشتہ سال ہونے والی تباہ کن بارشوں کی وجہ سے پارک کی ایک دیوار بھی گر گئی تھی (اب دوبارہ تعمیر ہو تو رہی ہے مگر اب وہ بات نہیں رہی)۔ کاش لوگ پارک کو صرف واک کرنے کی جگہ نہ سمجھیں۔ اس میں صحت کا خزانہ ہے،کیوں کہ قدرتی گھاس اور درخت صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں، اس پر بچوں کا کھیلنا اور درختوں پر چڑھنے کی کوشش کرنا، بچوں کی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔

حصہ