سلام گزار ادبی فورم کراچی کی طرحی محفل ِسلام

198

سلام گزار ادبی فورم انٹرنیشنل کراچی کی 122 ویں ردیفی محفلِ سلام جس کی ردیف ’’نکلتے ہیں‘‘ تھی‘ اصغر علی سید کے مکان میں منعقد ہوئی جس کی صدارت ڈاکٹر جاوید منظر نے کی۔ سید آصف رضا رضوی مہمان خصوصی تھے اور شاعر علی شاعر مہمانِ اعزازی تھے۔ مقبول زیدی نے نظامت کے علاوہ خطبہ استقبالیہ بھی پیش کیا انہوں نے مزید کہا کہ حق و باطل کی درمیان کربلا ایک حدِ فاصل ہے جس میں حضرت ام حسینؓ اور ان کے 72 ساتھیوں نے یزدی فوج کا مقابلہ کیا اور حق پرستی کی ناقابل فراموش مثال قائم کی۔ کربلا کے واقعات اور حالات کو نظم کرنا رثائی ادب کا حصہ ہے سلام امام حسینؓ کی محفلیں منعقد کرنا بھی باعثِ ثواب ہے کہ اہلِ بیت کی محبت اسلام کے منشور میں شامل ہے۔ صاحبِ صدر نے کہا کہ اس وقت کراچی میں طرحی حمد و نعت اور طرحی سلام کی محفلیں محدود ہوتی جارہی ہیں۔ سلام گزار ادبی فورم تواتر کے ساتھ سلام کی محافل سجا رہا ہے اس لیے میں اس تنظیم کے عہدیداروں اور اراکین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت دنیا بھر کے مسلمان بے شمار مسائل میں الجھے ہوئے ہیں۔ تمام کافر چاہتے ہیں کہ مسلمانوںکو تباہ کیا جائے اس سلسلے میں ہمارے رسولؐ کے خاکے بنائے جاتے ہیں‘ ہم پر دہشت گردی کا الزام لگایا جاتا ہے جب کہ اسلام امن و سلامتی کا علمبردار ہے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے اختلافات بھلا کر متحد ہو جائیں۔ اس موقع پر جن شعرا نے طرحی کلام پیش کیا ان میں صاحب صدر‘ مہمان خصوصی اور ناظم مشاعرہ کے علاوہ الحاج یوسف اسماعیل‘ شائق شہاب‘ ضیا حیدر‘ سخاوت نقوی‘ آسی سلطانی‘ جمال احمد جمال‘ بختیار حسین خادم‘ سلطان رضوی‘ سیمی نقوی‘ خمار زیدی‘ ذوالفقار حیدر پرواز‘ اصغر علی سید‘ ضیا حیدر زیدی‘ ہاتف الوری‘ مصطفی کاظمی‘ شہنشاہ جعفری اور فرحت عابد شامل تھے۔
nn

حصہ