اخلاق و عمل روشن و تابندہ رہے گا

231

لوگوں کے ساتھ معاملات میں بہت سی مشکلات ہوتی ہیں، آپ کتنی ہی احتیاط رکھیں، کبھی ایسا ہو ہی جاتا ہے کہ بات کا بتنگڑ بن جاتا ہے۔ پھر یہ بتنگڑ چھوٹی چھوٹی باتوں میں اَڑ کر انہیں بڑی بڑی باتوں میں بدل ڈالتا ہے۔ لیکن یاد رکھیں کہ زندگی کی بہت سی باتیں جو آپ کو تلخ لگتی ہیں، ان کا آپ مواخذہ نہیں کرسکتے… بدلہ لینے کا حق ہونے کے باوجود اگر آپ نے غصے اور جوش میں بدلے کے لیے کچھ کرنے کا ارادہ کیا تو زیادہ امکان ہے کہ وہ بدلے سے بڑھ جائے، یوں آپ زیادتی کے مرتکب ٹھیریں۔ لہٰذا صبر اور برداشت کو کام میں لائیں، جو کچھ سہا اُس کو بھول کر حال اور مستقبل میں بہتری لانے کا سوچیں۔ اس کے لیے لوگوں کو بھی اپنی غلطی سمجھنے اور بہتری کی طرف رجوع کرنے کے لیے وقت دیں، آسانی دیں اور انتظارکریں محبت اور پیار کے ساتھ۔
قریش کے وہ مشرک سردار جنہوں نے آپؐ کو حد سے زیادہ اذیتیں دیں، شعب ابی طالب میں محصور رکھا، اناج کا دانہ نہ پہنچنے دینا جن کا مشن تھا۔ بدر اور اُحد میں پیارے رسولؐ کے ساتھیوں اور خونیں رشتوں کو قتل کیا… فتح مکہ میں پیارے رسولؐ نے ان کے لیے ایک ہی بات کی ’’آج تم سب آزاد ہو‘‘۔
صفوان بن امیہ حیران تھا کہ پیارے رسولؐ نے اس کو معاف کردیا۔ تصدیق کے لیے بڑی ہمت سے ڈرتے ڈرتے رسول اللہؐ کے پاس حاضر ہوا اور پوچھا کہ ’’عمیر بن وہب ایسا کہتا ہے آپؐ نے مجھے امان دی ہے۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’وہ سچ کہتا ہے۔‘‘
صفوان نے کہا کہ ’’جہاں تک میرے اسلام لانے کا تعلق ہے، آپؐ مجھے دو ماہ کی مہلت دیں۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا ’’چار ماہ کی مہلت ہے۔‘‘
بس پھر چند دن میں ہی صفوان بن امیہ مسلمان ہوگیا۔
لوگوں کو اہمیت دیں، اُن کو اپنی ملاقات کی کوئی گنتی تصور نہ کریں۔ ان کی باتیں سنیں، دکھ سُکھ کے معاملات کو یاد رکھیں، خاص طور سے ان کے نام اور ان کے متعلقین کے بارے میں آپ جانیں۔ کوئی دوسری ملاقات پر یہ بات دیکھتا ہے کہ آپ اُس کے نام اور حالات کو جانتے ہیں تو وہ آپ کے قریب ہوتا ہے۔
لوگ عام طور پر پسند کرتے ہیں کہ انہیں اُن کے ناموں سے بلایا جائے… لیکن کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ آپ کی ہر کوشش کا نتیجہ الٹا نکلے، لوگ ناراض ہوں… آپ کو طعنے دیں اور غصے کا اظہار کریں۔ لیکن ذرا افسردہ نہ ہوں کہ اللہ کا وعدہ ہے: ’’جس نے اللہ کی ناراضی کے بدلے لوگوں کی رضامندی چاہی اللہ اس سے ناراض ہوگا اور لوگوں کو بھی اس سے ناراض کردے گا، اور جس نے لوگوں کی ناراضی کے بدلے اللہ کی رضامندی چاہی اللہ اس سے راضی ہوگا اور لوگوں کو بھی اس سے راضی کر دے گا۔‘‘
اللہ ہم سب سے راضی ہو اور لوگوں کو بھی ہم سے راضی کردے، آمین۔
غزالہ عزیز… انچارج صفحہ خواتین

حصہ