پھلوں کے استعمال سے یورک ایسڈ کا مؤثر علاج

1556

چالیس سال کی عمر کے بعد جسم میں ہونے والا شدید درد یورک ایسڈ کے بڑھنے کے باعث ہوتا ہے کچھ عام پھل جن کا استعمال گھر بیٹھے اس کو گھٹا سکتا ہے۔
انسانی جسم ایک مشین کی مانند ہے جس طرح ایک مشین استعمال کے سبب خراب ہو سکتی ہے اسی طرح عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ انسان مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتا ہے- جن میں سے عام بیماری جسم کے مختلف حصوں میں درد کی شکایت ہے جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں ان میں سب سے عام وجہ یورک ایسڈ کا اضافہ ہے-
یورک ایسڈ کیا ہے؟
یہ جسم کے اندر پیدا ہونے والا ایک فاضل کیمیائی مادہ ہے جو کہ روزانہ کی بنیاد پر جسم کے فاضل مادوں کے ساتھ خارج ہوتا ہے- لیکن گردوں کے افعال میں عمر کے ساتھ واقع ہونے والی کمی کے سبب یہ خارج ہونے کے بجائے خون میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے اور اس کے بننے والے کرسٹل خون کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈالنے کا سبب بنتے ہیں جس کی وجہ سے جسم کے جوڑوں میں شدید ترین درد ہوتا ہے جو کہ انسان کے لیے سخت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ مستقل طور پر یورک ایسڈ کی شرح میں اضافہ انسان کو گردے‘ جوڑوں اور دل کے مرض میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
یورک ایسڈ میں اضافہ کرنے والی غذائیں
عام طور پرماہرین کے مطابق کچھ غذاؤں کا استعمال یورک ایسڈ کی شرح میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں جن میں سرخ گوشت ، کلیجی مچھلی اور ایسے مشروبات جن میں مصنوعی مٹھاس ہو جسم کے اندر یورک ایسڈ کے اضافے کا سبب بن سکتی ہیں۔
یورک ایسڈ میں کمی کرنے والی غذائیں
یورک ایسڈ کے علاج کے لیے عام طور پر ماہرین ایسی ادویات کا استعمال کرواتے ہیں جو گردوں کے افعال کو تیز کریں اور اس سے زیادہ سے زیادہ پیشاب آئے تاکہ فاضل یورک ایسڈ جسم سے خارج کیا جا سکے- مگر ان ادویات کے مضر اثرات سے انکار ممکن نہیں ہے اس وجہ سے عام طور پر کوشش یہ کرنی چاہیے کہ ایسی اشیا کا استعمال کریں جو کہ اس کی شرح کو کم کر سکیں۔
کیلے
کیلے کے اندر یہ خاصیت موجود ہوتی ہے کہ اس کے استعمال سے خون میں موجود یورک ایسڈ کی شرح تیزی سے کم ہوتی ہے- اس لیے دن میں آٹھ سے نو کیلے تین سے چار دن تک کھانے سے جسم کے اندر موجود یورک ایسڈ کی شرح تیزی سے کم ہوتی ہے۔
اسٹرابیری
اسٹرابیری کے پھل کے اندر بھی یہ خاصیت حاصل ہے کہ اس کے استعمال سے یورک ایسڈ تیزی سے کم ہوتا ہے کو کھانے کے علاوہ اس کا ملک شیک بنا کر اور اس کا جوس نکال کر بھی پیا جا سکتا ہے اور اس کے فوائد یکساں ہی رہتے ہیں۔
سیب
سیب کے اندر میلک ایسڈ کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ یورک ایسڈ کے مضر اثرات کا خاتمہ کرتا ہے اور اس کو نارمل رینج میں تبدیل کرتا ہے- ماہرین کے مطابق روزانہ ایک سیب کا استعمال نہ صرف یورک ایسڈ کو بڑھنے سے روکتا ہے بلکہ بڑھے ہوئے یورک ایسڈ کو کم بھی کرتا ہے۔
چیری
چیری ایک ایسا پھل ہے جس کے اندر اینتوسائنن نامی ایک کمییکل موجود ہوتا ہے جو اندرونی سوزش کا خاتمہ کرتا ہے- یہ خون کے اندر یورک ایسڈ کے کرسٹل کو بننے سے روکتا ہے اور اس کی شرح کو کم کرتا ہے جوڑوں کے اندر یورک ایسڈ کو جمع ہونے سے روک کر درد سے نجات دلاتا ہے-

حصہ