چارجر

205

کئی دن بعد اُس کا فون آیا تھا۔ سلام دعا ہی کی تھی کہ وہ تو شروع ہوگئی جیسے بہت عرصے سے بہت سی باتیں کرنے کے لیے بے چین ہو، یا بہت کچھ کسی اپنے کو سنانا چاہتی ہو۔ اَن گنت جملے بولنا چاہتی ہو اور اسے ایک اچھے اور بہترین سامع کی تلاش ہو جس سے وہ بہت کچھ کہہ سکے، اور اس کی وہ تمام باتیں کسی کو پتا بھی نہ چلیں کہ جن مسائل کا وہ ذکر کرے۔
سب سے پہلے تو کوئی اس کے ان مسائل کو جانے، اس بات کا اندازہ کرے کہ ہاں یہ مسائل ہیں یا یہ مشکلات ہیں۔ ان مسائل کو کوئی سمجھے اور پھر حل نکالنے میں بھی معاون و مددگار ہو۔
وہ جسمانی فاصلہ ہونے کی بنا پر اپنا کندھا نہ دے سکے لیکن بولنے والے کو یہ یقین ہو کہ ہاں مجھے کندھا ملا ہوا ہے جس پر میں سر رکھ کر کچھ آنسو بھی بہا لوں تو بس وہ اپنے اندر جذب کرلے اور کہہ دے کہ ہاں ’’تم ٹھیک کہہ رہی ہو‘‘۔
اور اسے اس وقت ایسی ہی ساتھی کی ضرورت تھی۔ میں اسے کندھا نہ دے سکی لیکن اپنا وقت ضرور میں نے اسے دے دیا تھا۔
وہ بولے جارہی تھی، اور میں ’’ہاں تم صحیح کہہ رہی ہو، بالکل صحیح کہا تم نے‘‘ وقتاً فوقتاً کہے جارہی تھی، کیوں کہ مجھے لگ رہا تھا کہ اگر اس وقت میں نے اسے ذرا سا بھی ٹوکا کہ دیکھو ذرا سی غلطی اس میں تمھاری بھی ہے تو وہ اپنے اندر کی گھٹن نہیں نکال سکے گی، اور میں اسے اِس وقت کچھ کہوں گی تو فائدہ مند نہ ہوگا۔
اس کی باتوں میں گھریلو مسائل تھے تو ساتھ ہی مہنگائی کا مسئلہ بھی تھا۔ دو کنواری نندوں کی باتیں تھیں تو تین جیٹھانیوں کے ساتھ رہنے پر کھٹ پٹ کے مسئلے تھے، ساتھ ہی بچوں کے کھانے پر نخرے کرنے کی باتیں تھیں۔
جب وہ یہ سب کہہ گئی اور میں نے اسے اپنی طرف سے بہترین ’’حل‘‘ یا وہ طریقے بتادیے کہ جن سے ان مسائل پر بہترین طریقے سے قابو پایا جاسکے یعنی اللہ کو دوست بنانا… تو وہ کہنے لگی ’’یار! میں تم سے بات کرکے اب کافی حد تک بہتر محسوس کررہی ہوں۔ مجھے لگ رہا ہے کہ میرے اندر توانائی آگئی ہے۔ اب میں بہتر طریقے سے اپنا کام کرسکتی ہوں۔ ورنہ میں تھکتی جارہی تھی۔ لگتا تھا کہ اب ڈھے جاؤں گی یا مزید کام نہ کرسکوں گی، یا پھر میری اب ’’بس‘‘ ہوگئی ہے۔‘‘
اور میں نے ہنستے ہوئے کہا تھا کہ ہاں کرلیا کرو فون اگر مجھ سے بات کرنے کے بعد بہتر محسوس کرلیتی ہو۔
اس پر وہ کہنے لگی ’’تم تو میرا چارجر ہو‘‘۔
اور اس سے بات کرنے کے بعد میں نے موبائل دیکھا تو اس کی بیٹری بھی بہت کم رہ گئی تھی اور مجھے اسے چارج پر لگانا تھاکہ میرا موبائل کافی استعمال ہوگیا تھا۔
مجھے اس وقت لگا تھا کہ ہاں وہ صحیح تو کہہ رہی تھی کہ ’’تم میرا چارجر ہو‘‘۔ ہم عورتوں کو بھی کسی ایسے چارجر کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمیں ’’چارج‘‘ کرسکے، ہمارے اندر توانائی بھر سکے، خصوصاً اُس وقت کہ جب ہم اپنی ذمے داریوں کو ادا کرتے کرتے تھکنے لگیں۔

حصہ